جامعہ المصطیٰ پر امریکی پابندی کی کوئی حیثیت نہیں: آیت اللی اعرافی
قم دینی مدارس کے سربراہ نے ایران کے دینی ادارہ جامعہ المصطفیٰ العالمیہ پر پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی مذہبی ادارے پر پابندی عائد کرنا اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام اور معزز قوم کے خلاف امریکہ کے ایک اور جارحانہ اور شرمناک اقدامات میں سے ایک ہے ۔
یہ بات آیت اللہ علی رضا اعرافی نے امریکہ کی جانب سے اس دینی ادارے جامعہ المصطفیٰ پر پابندی عائد کرنے کے ردعمل میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس بیان میں میں کہا کہ جامعہ المصطفیٰ ملک کے سب سے بڑے مدرسے میں سے ایک اور سب سے نامور بین الاقوامی جامعات میں سے ایک ہے جو متعدد اہم بین الاقوامی اداروں کا ممبر ہے اور ایسے عالمی سائنسی ادارے ، جو انسانیت، ترق، عدالت اور سچائی کی تلاش میں ہے، پر پابندیاں عائد کرنا امریکہ کے سامراجی، تسلط پسندانہ اور جارحانہ اقدامات کی علامت ہے۔
البتہ جابرانہ امریکی حکومت جو کئی دہائیوں سے ظلم ، خونریزی، جنگ ، قوموں کے ساتھ غداری ، رجعت پسندی اور آمرانہ حکومتوں کا دفاع ، سائنسی ماہرین کے قتل اور بےگناہ انسانوں خاص طور پر مسلم ممالک کے لاکھوں بے گناہ لوگوں کے قتل کی حمایت کر رہی ہے۔ سے اس کے علاوہ کوئی توقع نہیں ہے۔
اس بیان نے کہا ہے کہ دینی مدارس نے اس غیر معقول ، ظالمانہ اور غیر انسانی اقدام کی مذمت کے ساتھ ساتھ اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف دوسری پابندیوں کی طرح یہ پابندی کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور ختم ہوجائے گی اور امریکہ اور بین الاقوامی صیہونیت کے زوال کو تیز کرے گی۔