جنرل قاسم سلیمانی کا اپنے ۲۰ ساتھیوں کے ساتھ داعش کے ۳۷۰ دہشت گردوں سے مقابلہ
ہمیں یہ اطلاع ملی کہ داعش کے 370 جنگجوکربلا کے قریب ایک آپریشن کے ذریعےایرانی زائرین کو اغوا کرنا چاہتے ہیں۔
ہم نے اپنی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوئےفورا جنرل قاسم سلیمانی کو اطلاع دی کیونکہ وہ چہلم امام حسینؑکے موقع پر کربلا آنےوالے زائرین کی حفاظت پرمامور دستے کے کمانڈر تھے۔
جنرل قاسم سلیمانی فوراََ اپنے بیس سپاہیوں کے ہمراہ وہاں پہنچ گئےاور جنرل سلیمانی کے سپاہیوںاور داعش کے درمیان جنگ شروع ہوئی اور تقریبا آدھے
گھنٹے تک جنگ جاری رہی۔
تھوڑی دیر بعد جب جنگ ختم ہوئی تومیں اپنے سپاہیوں کے ساتھ وہاں گیااور دیکھا کہ داعش کے370 دہشتگردوں میں سےایک شخص کو زندہ گرفتارکیا گیا ہے اس کےعلاوہ باقی سب کے سب مارے گئے تھے۔
اس موقع پر جنرل قاسم سلیمانی نےپینٹ شرٹ پہن رکھی تھی اور اس داعشی سے مخاطب ہو کر کہا:
تم دیکھ رہے ہو کہ میں نے جنگی لباس نہیں پہنا ہوا۔۔۔۔۔
اے کاش۔۔۔۔ میرے قائد سید علی خامنہ ای مجھے جنگی لباس پہننے کی اجازت دیتے۔
(عراقی رضاکار فورس کے کمانڈر ابو حسن کی گفتگو سے اقتباس)