
عوام سے دور ہونا حکمرانوں کے لئے نقصان دہ ہے، مطالبات شہداء وارثین کا جمہوری حق ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈی چوک اسلام آباد دھرنے سے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں حالیہ دھرنا اور کوئٹہ سانحہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا کوئی اسرار نہیں ہے ،ہمارا اسرار یہ ہے کہ وہاں آپریشن کیا جائے دہشتگردوں کے ٹھیکانوں پر ان کو کیفر کردار تک پہچایا جائے، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا وزیر اعظم کو دھرنے میں بلانے کا اسرار شہید کے وارثوں کا ہے کیونکہ ان کو کسی وزیر پر اعتماد نہیں ہے، وہ سمجھتے ہیں پرائم منسٹر آینگے اور یقین دھانی کراینگے توان کو اطمنان ہوگا۔ پی ڈیم کے رہنماوں کے کوئٹہ دھرنے میں شرکت پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم شکریہ ادا کرتے ہیں بلاول بھٹو، مریم نواز، مولانا عبد الغفور حیدری اور دیگر رہنماوں کا کہ وہ لوگ وہاں گئے اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
بلیک میلنگ کے حوالے سے علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم سے کہا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ وہاں آپ کو بلیک میل کر رہے ہیں، یہ بات غلط ہے یہ کسی جماعت کی طرف سے دھرنا نہیں ہےیہاں تمام سوسائیٹی کے طبقات شامل ہیں۔ علامہ صاحب کا مزید کہنا تھا یہاں ایک اور مسئلہ بھی ہے یہ لوگ کیوں مسلکی سوچ رکھتے ہیں؟ کہ اہل تشیع پر ظلم ہوگا تو شیعہ وزیر جاینگے؟ مسلکوں سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے وہاں جائیں لوگوں کے دکھ درد کو قریب سے جا کر دیکھں۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا جمہوری پرائم منسٹر جمہور میں رہتا ہے، عوام میں رہتا ہے، عوام سے دور ہونا حکمرانوں کے لئے بہت نقصاندہ ہے۔ میں عمران خان صاحب کو یہ نصیحت کرتا ہوں لوگوں نے آپ کو ووٹ دی ہے لوگوں کو آپ سے امید ہےآپ کو کوئی بلیک میل نہیں کر رہا وہاں موجود شہید کی بچیاں سمجھتی ہیں ریاست کا سربراہ باپ کی حیثیت رکھتی ہے وہ ہمارے پاس آئیں ہماری دل جوئی کریں اور وہ کچھ نہیں چاہتے۔ وزیر اعظم کو مس گائیڈ کیا جا رہا ہے، آپ وہاں جائیں گے تو شہدا کی جلد تدفین ہوگی اُن کو اطمنان ہوگا۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا ریاست کی پہلی ذمہ داری لوگوں کی جان و مال کا حفاظت کرنا ہے،مجھے سمجھ نہیں آتا کون لوگ اس کو ایڈوائس کر رہے ہیں اور کیوں لوگوں کو بند گلی میں دھکیل رہا ہےجہاں سے واپسی کا راستہ نہ ہو پائے۔