یمن کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد کے ٹھکانوں پر حملے
شیعہ نیوز:یمن کی عوامی فورسز اور سرکاری افواج کی جانب سے سعودی فوجی اتحاد کے ٹھکانوں پر ڈروں حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق سعودی اتحاد نے اپنے ایک بیان میں سعودی شہر جیزان پر میزائل حملے کے فورا ہی بعد ڈرون حملے کا اعتراف کیا ہے۔
جمعے کے روز جاری ہونے بیان میں دعوی کیا گيا ہے کہ سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط کی سمت بھیجے جانے والے ایک بارودی ڈرون طیارے کو فضا میں نشانہ بنا کر تباہ کر دیا گیا۔
بیان کے مطابق یہ طیارہ مبینہ طور پر حوثی ملیشیا کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔
اس سے چند گھٹنے قبل یمنی فورسز کی جانب سے سعودی عرب کے صوبے جیزان میں عرب اتحاد کے فوجی ٹھکانے کی سمت داغے گئے ایک بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے کا دعوی کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ چھے سال سے سعودی اتحاد کا نشانہ بننے والے یمن کے نہتے شہریوں نے اپنی استقامت سے آل سعود اور اس جنگ میں اس کی حامی قوتوں خصوصا امریکہ کو ناکو چنے چبوادیئے ہیں۔
مارب کی جانب یمنیوں کی پشقدمی کو روکنے اور سرحد پار سعودی فوجی ٹھکانوں پر میزائیلی اور ڈرون حملوں کے خاتمے کے مقصد سے امریکہ نے یمنیوں کو مذاکرات کی میز پر آنے کی پیشکش کی ہے۔ تاہم یمنیوں کا کہنا ہے کہ وہ امریکیوں کے فریب میں ںہیں آئيں گے اور جب تک سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے نہتے شہریوں کے خلاف جارحیت بند نہیں کی جاتی یمن کے جوان بھی آل سعود کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنتے رہیں گے۔