پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

جلوس عاشورا کیس میں نامزد تمام عزادارباعزت بری

شیعہ نیوز:مومنین ِ ماتلی کی بڑی فتح، دمبالو جلوس عاشورا کیس میں نامزد تمام عزادارعدالت سےباعزت بری کردیئے گئے۔ 10 محرم الحرام کو نواسہ رسول ؐ کی یاد میں جلوس نکالنے پر سعودی نواز دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ اور پولیس کی وردی میں موجود کالی بھیڑوں کے گٹھ جوڑ سے درج جھوٹی اور بےبنیاد ایف آئی آر میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل یعقوب حسینی ، ضلعی سیکریٹری جنرل مرحوم پیارعلی کھوسہ اور دیگر دورجن سے زائد عزادارنامزد تھے ۔

تفصیلات کے مطابق دمبالو ضلع بدین میں روز عاشور تمام تر ریاستی اور تکفیری رکاوٹوں کے باوجود عظیم الشان جلوس عاشورانکالنے کے جرم میں درج ایف آئی آرمیں نامزد تمام 35 عزاداروں کو سیشن کورٹ بدین نے باعزت بری کردیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق آج سیشن کورٹ میں تمام عزادار پیش ہوئے اور عدالت نے کیس کوخارج کرتے ہوئے تمام عزاداروں کو باعزت بری کرنے کا حکم جاری کردیا۔یہ بات زہن نشین رہے کہ گذشتہ سال عزاداران سید الشہداء پر عاشورا اور اربعین پر پورے ملک میں بلاجواز مقدمات درج کیئے گئے تھے ،جس پر شیعہ قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مسلسل احتجاج کیا جاتا رہا جبکہ دوسری قومی جماعت شیعہ علماء کونسل نے حالیہ دنوں ان مقدمات کے خلاف سکھر سے کراچی لانگ مارچ بھی کیا جس کے نتیجے میں سندھ بھرمیں قائم عزاداروں پر مقدمات کا خاتمہ شروع ہوچکا ہے۔

واضح رہے کہ عاشورامحرم کے موقع پر دمبالو ضلع بدین میں جلوس عزا میں رکاوٹ ڈالنے کےلئے کالعدم سپاہ صحابہ اس کے ایجنٹ ڈی ایس پی خالد رستمانی اور ایس ایچ او خالد جروار نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا،جلوس عزا میں عزاداران حسینی ع نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی تھی جنہوں نے ہاتھوں میں شبیہ علم حضرت عباس ع تھام رکھے تھےاور لبیک یا حسین ع اور نعرہ حیدری کی فلک شگاف صدائیں بلند کررہے تھے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔جلوس اپنی منزل مقصود پر پہنچ کر پر امن انداز میں اختتام پزیر ہواتھا۔بعد ازاں پولیس نے جلوس عزا برآمد کرنےپر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل یعقوب حسینی ، ضلع ماتلی کے سیکریٹری جنرل پیارعلی کھوسو ،ضلع بھرمیں فعال ایم ڈبلیوایم کےمتعددرہنماؤںسمیت 20 معلوم اور 15چہرہ شناس افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان دفعہ 147 ،149 ،114 ،506،395،511،353،341،453اور 295/A کے تحت مقدمہ درج کرلیاتھا۔

پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد عزاداروں پر پولیس کے ہتھیار چھینے کی کوشش، دکانداروں اور تاجروں کوکاروبار بندکرنے کیلئے جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے جیسے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کیئے تھے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button