عزاداروں کی جبری گمشدگیاں جاری، بلوچستان سے 2 مزید عزادار لاپتہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وطن عزیز پاکستان میں شیعہ عزاداروں کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ نہ رک سکا، بلوچستان سے کراچی آتے ہوئے 2 عزاداروں کو لاپتہ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے کراچی آنے والے 4 عزاداروں کو قانون نافذ کرنےوالے اہلکاروں نے اغواء کرلیا تھا جس میں 2 عزادار وں کو رہا کردیا گیا تاہم 2 عزادار تاحال لاپتہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق ہفتہ 20 مارچ صبح8بجے کوئٹہ سے کراچی سفر کے دوران 4 شیعہ جوانوں کو سادہ لباس اہلکاروں نے گاڑی سےاتار کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، رات گئے چار میں سے2عزاداروں کو چھوڑ دیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں لاپتہ افراد کا مسئلہ ہمارے نظام انصاف کیلئے چیلنج اور آزمائش ہے، علامہ حسن ظفر نقوی
جبکہ مزید 2 شیعہ عزاداررشید علی طوری اور جعفرعلی تاحال لاپتہ ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رشید علی خان طوری کوئلے کا کاروبارکرتے ہیں وہ صدر انجمن امام بارگاہ طوری اور بلوچستان شیعہ کانفرنس کے مرکزی رہنما ہیں۔
دوسرے لاپتہ شیعہ عزادار جعفرعلی کا تعلق ہزارہ ٹاؤن سے ہے، والد کا نام محمد ابرہیم ہے، جعفرعلی پراپرٹی ڈیلر اور پاکستان آرمی سے ریٹائرڈہیں ، انجمن امام بارگاہ ولی عصر ہزارہ ٹاؤن کےعہدیداراورسابقہ سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم ہزارہ ٹاؤن یونٹ ہیں۔
واضح رہے کہ ایک جانب ملت جعفریہ کے درجنوں جوان کئی کئی برس سے جبری گمشدگیوں کا نشانہ بنے ہوئے ہیں،ان کے اہل خانہ احتجاج کرکے تھک چکے ہیں، ان کے پیاروں کی زندگی اور موت کا کچھ علم نہیںاوپر سے اس ملک کے قانون شکن ادارے ماورائے آئین وقانون بےگناہوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے کا سلسلہ روکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور چیف جسٹس مسٹر جسٹس گلزار احمد فوری طور پر ان قانون اور آئین شکن اقدامات کا نوٹس لیں اور شیعہ لاپتہ عزاداروں کو یا تو عدالتوں میں پیش کرنے یا بازیاب کرنے کے احکامات جاری کریں۔
یاد رہے کہ شیعہ لاپتہ عزاداروں کی بازیابی کیلیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز نے 31 مارچ تک لاپتہ عزاداروں کی عدم بازیابی کی صورت میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔