پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاکستان میں مسنگ پرسنز کا مسئلہ دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہا ہے، علامہ حیدر عباس عابدی

شیعہ نیوز:جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنما علامہ حیدر عباس عابدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 7 سالوں سے ہمارے شیعہ عزادار تنگ و تاریک غیر آئینی زندانوں میں غائب ہیں، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں، ان کے اہل خانہ کی کوئی سنوائی نہیں، محب وطن نوجوانوں کا جبری لاپتہ ہونا ملکی عوام میں ریاستی اداروں کیلئے نفرت پیدا کر رہا ہے، گزشتہ کئی سالوں سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ہر دروازہ کھٹ کھٹا چکے ہیں، اس حوالے سے ریاستی ادارے، عدلیہ، حکمران جماعتوں کے پاس جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کیلئے گئے، مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے وزیر اعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقاتیں کیں مگر ان کی بازیابی کیلئے صرف تسلی کے سوائے کوئی خاطر خواہ کوششیں نہیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے بار بار آئین پاکستان کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، محب وطن عوام کو جبری گمشدہ کرنا آئین کے آرٹیکل دس کیخلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزیوں کے خلاف مقتدر اداروں کے سامنے آواز اٹھائی مگر کوئی سنوائی نہیں، محض شک کی بنیاد پر شیعہ عزاداروں کو لاپتہ کردیا جاتا ہے، عدلیہ اس غیر آئینی اقدام اورلا قانونیت کے خلاف بھی نوٹس لے، شیعہ قوم کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے، مسنگ پرسن کا مسئلہ انسانی حقوق کی پامالی ہے، گزشتہ 30 سالوں سے ملک میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی ہوتی رہی ہے، لاپتہ افراد اگر مجرم ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں شیعہ رہنما رشید طوری، جعفر علی کو بھی جبری لاپتہ کردیا گیا ہے۔ ہم ہر فورم پر جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کیلئے مزاکرات کرتے رہے، ریاستی اداروں اور حکومتی مشینری کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں دیا جارہا۔

علامہ حیدر عباس عابدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 31 مارچ تک تمام شیعہ مسنگ پرسنز کو کورٹ میں پیش کیا جائے بصورت دیگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی جانب سے 2 اپریل کو شہر قائد میں بھرپور دھرنا ہوگا، جس میں ملک بھر سے جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کراچی میں شامل ہونگے، 2 اپریل تمام شیعہ تنظیمیں، ذاکرین، علمائے کرام اکابرین سمیت عمائدین اس احتجاج میں بھرپور شریک ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ بوڑھی ماوں پر رحم کریں جن کا کوئی سننے والا نہیں ہے، ان کے پیاروں کو بازیاب کیا جائے اور اگر کوئی مسنگ پرسن اس دنیا میں نہیں ہے تو ان کے اہل خانہ کو آگاہ کیا جائے تاکہ انہیں چین آجائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button