پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

سیدہ خدیجۃ الکبریؑ کی سیرت طاہرہ پر آدمیت کو ناز ہے، علامہ ساجد علی نقوی

شیعہ نیوز:شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ سیدہ خدیجہ الکبریؑ کی سیرت طاہرہ پر آدمیت کو ناز ہے، آپؑ عزت و احترام، دولت و ثروت اور علم و عرفان میں بلند منزلت کی مالک تھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ام المومنین حضرت خدیجہ الکبریؑ کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملیکة العرب حضرت خدیجہ الکبریؑ نے تصدیق رسالت (ص) کرکے ایک دانشمند خاتون ہونے کا ثبوت دیا۔ ایک ممتاز تاجر، ثروت مند اور مالدار شخصیت کے طور پر رسالت کی اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات آپؑ کی زیرکی کی بہت بڑی دلیل ہیں۔ آپؑ نے اپنے جذبہ صادق سے ہمیشہ اسلام کی بنیادیں استوار و مضبوط کیں، پاکیزہ مال سے نبوت کو ایسا سہارا عطا کیا جس کے بعد اسلام کو اطراف و اکناف ِعالم میں پھیلنے کا موقع ملا۔ جب دین اسلام اپنے ابتدائی مراحل طے کر رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب پیغمبر اکرم تن تنہا حق کی تبلیغ میں مصروف تھے، جب کفار و قریش اپنے مال و طاقت اور افرادی قوت سے نبی اکرم (ص) کے مقابل آگئے تھے تو ایسے میں جناب خدیجہ الکبریؑ نے حضور اکرم سے اپنا دائمی رشتہ جوڑ کر غیر متزلزل سہارا فراہم کیا جس کے ممنون زندگی بھر خود پیغمبر گرامی (ص) رہے اور آپ کی رفاقت و غمگساری کو کبھی نہ بھول سکے۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ حضرت خدیجہؑ کی پاکیزگی اور عظمت کا یہ عالم تھا کہ وہ پیغمبر اکرم (ص) کی پہلی شریکہ حیات بنیں اور جب تک زندہ رہیں، تنہا ام المومنین اور پیغمبر اکرم کی شریکہ حیات رہیں، سیدہ خدیجہؑ عزت و احترام، دولت و ثروت اور علم و عرفان میں بلند منزلت کی مالک اور بین الاقوامی تجارت میں اہم شخصیت تھیں۔

انہوں نے کہا کہ شرف زوجیت ِرسول اکرم سے پہلے بھی آپؑ کا کوئی مثل نہ تھا۔دور جاہلیت میں بھی آپ ؑمکارم اخلاق، صفات حمیدہ اور اعلیٰ انسانی اقدار کی مالک تھیں اور اُن ایام میں بھی آپؑ کو طاہرہ اور سیدہ قریش کہا جاتا تھا۔ آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات بالخصوص خواتین اس مقدس ہستی کے چھوڑے ہوئے نقوش اور اعلیٰ و پاکیزہ کردار کا گہرا مطالعہ کریں اور کماحقہ استفادہ کریں۔ مال دار اور سرمایہ دار اپنے دین اور ملت کی خدمت کا درس حضرت خدیجہ الکبریؑ سے حاصل کریں۔ واضح رہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے حضرت خدیجہؑ اور حضرت ابوطالبؑ ایسی ہر دو ہستیوں کی رحلت کے سال کو عام الحزن قرار دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button