عرب ممالک اسرائیلی حکومت سے کب تک ڈرتے رہیں گے؟سید مقتدی صدر
شیعہ نیوز:صدر پارٹی عراق کے رہنما سید مقتدی صدر نے عرب ممالک کا قابض اسرائیلی حکومت کی غزہ پر جاری جارحیت کے خلاف ردعمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے۔
صدر پارٹی عراق کے رہنما سید مقتدی صدر نے عرب ممالک کا قابض اسرائیلی حکومت کی غزہ پر جاری جارحیت کے خلاف ردعمل پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ غزہ کے واقعات ایک مشکل جنگ ہیں جس کا آغاز فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی دشمن نے کیا ہے اور بچوں سمیت بوڑھے مرد و زن اور عوامی فلاح و بہبود کے مقامات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
امریکی صدر نے صہیونی دشمنوں کو اس جنگ کی اجازت دی ہے
صدر پارٹی کے رہنما نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صہیونی دشمن کو اس جنگ کی اجازت ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر نے دی ہے،کہا کہ بائیڈن جنگ شدت اختیار کرنے پر کہتا ہے کہ اسرائیل کو جنگ روکنا چاہئے۔میری رائے میں،بائیڈن کا یہ ردعمل جنگ کی شدت میں اضافے کیلئے ہےاور اس کے نتیجے میں،اسرائیلی دشمن نے غزہ پر جنگ کو مزید تیز اور بڑھا دیا ہے۔
مقتدی صدر نے عرب ممالک خاص طور پر مصر کی ردعمل میں عدم سنجیدگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصر اس صورت حال میں جنگ بندی کے لئے دشمنوں سے رابطہ برقرار کر رہا ہے۔ہمیں امید تھی کہ مصر مقبوضہ فلسطین اور فلسطینی بھائیوں کے خلاف جاری وحشیانہ جارحیت پر شدید اور فیصلہ کن ردعمل کا مظاہرہ کرے گا۔
اسرائیلی حکومت سے کب تک ڈرتے رہیں گے؟
انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال میں،ہم مسئلہ فلسطین کے دفاع پر مامور کچھ حکام کے شرمناک ردعمل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔عربی غیرت اور اسلامی اور انسانی ضمیر اس پر اثر انداز نہیں ہوئے۔
مقتدی صدر نے آخر میں کہا کہ کتنا عرصہ یہ ڈر باقی رہے گا اور غزہ کے معصوموں کے خون سے سازشوں کے ساتھ سمجھوتہ کرتے رہیں گے؟سرکاری جماعتیں دہشت گرد اور قابض اسرائیلی حکومت کے ساتھ کب تک تعارف کرتی رہیں گی؟رضا کار مجاہدین نے صہیونی دشمنوں کے ظلم اور بدمعاشی کو شکست دی ہے۔