پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

آئینی حیثیت پر حکمران جماعت کی غیر سنجیدگی سے مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، شیخ میرزا علی

شیعہ نیوز:اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے نامزد صوبائی صدر شیخ میرزا علی نے کہا ہے کہ جی بی کی آئینی حیثیت کا تعین سیاسی نہیں قومی مفاد کا مسئلہ ہے۔ جی بی کے عوام کی دکھتی رگ کو تمام سیاسی جماعتوں نے اقتدار کیلئے زینہ بنایا ہے۔ گذشتہ 36 سالوں میں کسی جماعت نے گلگت بلتستان کو الحاق پاکستان کی منزل دینے میں سنجیدگی نہیں دکھائی ہے۔ جی بی کی آئینی حیثیت کا تعین کرنے میں کسی سیاسی جماعت نے سنجیدگی نہیں دکھائی ہے، جو خطہ کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق اور ناقابل معافی ہے اور گلگت بلتستان کے قومی ہیروز کی جانب سے الحاق پاکستان کے اعلان کا واضح انکار ہے۔ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ خطہ میں سیاسی سرگرمیوں کے آغاز سے اب تک کے 36 سالوں میں کم و بیش تمام حکمران جماعتوں نے جی بی کی آئینی حیثیت کا نہایت سستا سودا کیا ہے۔ خطہ کے 74 سالہ احساس محرومی کو اپنی پانچ سالہ حکومت کے حصول کیلئے زینہ قرار دیا ہے۔

گلگت میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ میرزا علی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران جماعت نے خطہ کی آئینی حیثیت کے تعین کے بلند و بانگ دعوے کئے، عبوری آئینی صوبہ کی اصطلاح متعارف کروائی، ایکٹ آف پارلیمنٹ کی منظوری کا عندیہ دیا، لیکن ابھی تک کوئی قابل ذکر پیشرفت پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دوسری سیاسی جماعتوں نے اپنے دور حکومت میں کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا بلکہ گلگت بلتستان کے عوام کو تشویش میں مبتلا رکھا۔ پورا عرصہ اقتدار الفاظ کی ہیرا پھیری میں مصروف رکھا، لیکن جب موجودہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے متعدد اجلاس بلوائے گئے، کسی بھی سیاسی جماعت نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین میں اپنا مثبت کردار ادا نہیں کیا جبکہ انہی سیاسی جماعتوں کے صف اول کے قائدین جی بی کے صوبائی انتخابات کے دوران حقوق کے ضامن ہونے کا اعلان گلا پھاڑ کر، کر رہے تھے اور عین اسی وقت آئینی کمیٹی کے اجلاسوں سے منہ بھی پھیر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تحریک پاکستان جی بی کی آئینی حیثیت کے تعین کے حوالے سے پہل کرنے والی جماعت ہے اور خطہ کے آئینی حقوق کی تحریک کی امین ہے۔ گذشتہ 74 سالوں سے الحاق پاکستان کی آئینی منزل کے متلاشی عوام میں حکمران جماعت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی غیر سنجیدگی سے سخت مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، جو نیک شگون نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ خطہ کی آئینی حیثیت کے تعین میں سیاسی جماعتوں کا کردار مثبت ہو اور تمام تر اختلافات کو بھلا کر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین میں مفاہمتی کردار ادا کیا جائے۔ وفاقی و صوبائی حکمران جماعت کو ملک و قوم کے بہترین مفاد میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ مالیاتی و ترقیاتی گرانٹ کے حجم میں اضافہ کسی بھی صورت خطہ کی آئینی حیثیت کا متبادل قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button