سرکاری اداروں اور کمیٹیوں میں مساوی نمائندگی دی جائے، علامہ اسدی
شیعہ نیوزـمجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے حکومتی و سرکاری اداروں اور کمیٹیوں میں شیعہ مکتب فکر کی مساوی نمائندگی بحال نہ ہونے پر شدید ردعمل کا اعلان کر دیا۔ لاہور میں کابینہ ارکان سے گفتگو میں علامہ اسدی کا کہنا ہے کہ سرکاری اداروں میں ملت تشیع کیساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متعصب پنجاب انتظامیہ نے مکتب اہلبیت علیہم السلام کے علمائے کرام کی تعداد متحدہ علماء بورڈ سے پچاس فیصد کم کر دی ہے، جس کے باعث نصابِ تعلیم میں چند مہینوں قبل پنجاب اسمبلی میں تکفیری اسمبلی ممبران کی جانب سے پیش کئے گئے تحفظ بنیاد اسلام جیسے متنازعہ بل کا تمام مواد تعلیمی نصاب میں شامل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی کتاب کے شائع اور بین کرنے میں متحدہ علماء بورڈ کا کردار ہوتا ہے اور یہاں متعصب چیئرمین طاہر اشرفی اپنی من مانی کر رہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے، جس پر سب کو مل کر آواز اٹھانی چاہیئے۔ انہوں ںے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ اور دیگر اہم اداروں میں بھی تشیع کی نمائندگی کم ہے، جبکہ بریلوی مکتب فکر عددی اعتبار سے ملک میں زیادہ آبادی ہے، لیکن انہیں بھی نظرانداز کیا گیا ہے اور سب سے کم تعداد والے مکتب فکر دیوبندیوں کو نمایاں عہدے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم اس امتیازی سلوک پر اپنی آواز اعلیٰ حکام تک پہنچائے گی۔