دشمن کی سازشیں باہمی اتحاد سے ناکام بنائی جاسکتی ہیں، اطہر عمران طاہر
امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر کا کہنا ہے کہ ملت تشیع جن حالات سے گزر رہی ہے اس میں عمائدین، علماء اور قائدین کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں، ذمہ داران کو چاہیئے کہ ملت کے اتحاد کیلئے کوششیں کریں کیوں کہ ملت مزید تقسیم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ عمائدین کی کچھ باتیں قوم کو اتحاد و وحدت کی لڑی میں پرونے کی بجائے چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تقسیم کرنے کا باعث بن رہی ہیں ہیں جس کے نتائج انتہائی بھیانک نکل سکتے ہیں۔
اطہر عمران طاہر کا کہنا تھا کہ 1947ء سے قیام کے ساتھ ہی پاکستان کیخلاف سازشیں شروع ہو گئی تھیں اور اسلام دشمن قوتوں کو پاکستان کا وجود قبول نہیں تھا، مزید یہ کہ جب سے پاکستان ایٹمی طاقت بنا ہے تب سے عالمی استعمار کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور پاکستان کو توڑنے کیلئے عالمی قوتیں متحد ہو چکی ہیں، جنمیں امریکہ، اسرائیل، بھارت، برطانیہ اور دیگر استعماری ممالک کا گٹھ جوڑ ہو چکا ہے، اس وقت پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی ایجنٹ موجود ہیں جو پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور پاکستان میں ملت تشیع خصوصی طور پر ان کا ہدف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان کا فطری دفاع ہے جس وجہ سے خصوصی طور پر اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملت تشیع کے بعد اہلسنت برادران کے مزارت اور مساجد کو نشانہ بنایا جاتا ہے، انہیں بھی حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے اور اس مقصد کیلئے استعماری قوتیں ایک تکفیری گروہ کو استعمال کر رہی ہیں، جو کافر کافر کے نعرے بھی لگاتا ہے اور درباروں، مزاروں کو بھی شرک کے مراکز قرار دے کر قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے، ایسی صورتحال میں ان دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیلئے باہمی اتحاد بہترین اور موثر ترین ہتھیار ہے۔
اطہر عمران طاہر نے کہا کہ جہاں شیعہ سنی اتحاد کی ضرورت ہے وہاں ملت تشیع کے اندر بھی وحدت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کی سازش ہے کہ ملت تشیع کا شیرازہ بکھیر دیا جائے اور انہیں تقسیم در تقسیم کر کے ان کی قوت کو زائل کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام سے ہم خصوصی طور پر اپیل کرتے ہیں کہ قوم کو امن اور وحدت کا پیغام دیں، ایک دوسرے پر تنقید کی بجائے، ایک دوسرے کو برداشت کریں اور قوم کو بھی رواداری کا درس دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دشمن کی سازشوں کو باہمی اتحاد سے ہی ناکام بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انقلابی قوتیں بھی جب ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی اور بےجا تنقید کرتی ہیں تو دکھ ہوتا ہے، ہمیں ایک ایسے دشمن کا سامنا ہے جو کھل کر ہمارے سامنے نہیں آ رہا بلکہ بزدلوں کی طرح چھپ کر وار کرتا ہے تو اس کی اس بےشرمنانہ کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے قوم کو متحد ہونا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم ایسے رہنماؤں کا محاسبہ کرے جو اختلافی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او پہلے دن سے ہی ملت کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور آئی ایس او کے صالح نوجوان خط رہبر کو ملحوظ رکھتے ہوئے ملت کو متحد کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔