6 جولائی ملت جعفریہ کو متحد ہونے کا درس دیتا ہے، عارف حُسین
شیعہ نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 جولائی 1980ء ملت تشیع پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے کہ جس روز آمر حکمران کیخلاف مخلص عالم دین کی آواز ملت کے حقوق کی ترجمان بن کر ابھری۔ مرکزی صدر نے کہا کہ بدقسمتی سے ملت تشیع پاکستان کیلئے کامیابی و نصرت کے اس عظیم دن کو کچھ گمراہ لوگ فساد و فتنہ کا دن قرار دینے کیلئے کوشاں ہیں، جس میں وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے، یہ عظیم دن ملت تشیع پاکستان کو متحد ہونے کا درس دیتا ہے۔ مرکزی صدر نے کہا 6 جولائی دراصل ملت تشیع کی فتح کا دن تھا، جس دن زبردستی نافذ کئے گئے زکواة آرڈیننس کیخلاف ملت جعفریہ نے قائد ملت مفتی جعفر حسین کی قیادت میں پاکستان کے بدترین آمر ضیاء الحق کیخلاف قیام کیا تھا اور اللہ کی مدد اور اتحادِ ملت کی برکت سے اپنے تمام تر مطالبات کو تسلیم کروایا۔
مرکزی صدر نے کہا کہ 6 جولائی کو مفتی جعفر حسین نے ایک ظالم و جابر آمر کے سامنے نہ جھک کر ہمیں ظالموں کے سامنے ڈٹ جانے کا جو درس دیا ہے، وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ 6 جولائی کے کنونشن میں آئی ایس او پاکستان ملت تشیع کے مطالبات کی منظوری میں پیش پیش رہی اور ملت کے اندر اجتماعی شعور اور بیداری کی لہر پیدا ہوئی، ملت تشیع پاکستان نے مفتی جعفر حسین مرحوم کی سربراہی میں اپنی دور اندیشی اور تیز بین نگاہوں سے پاکستان کی تاریخ سے منوایا کہ مملکت خداداد پاکستان اسلامی نظریئے پر قائم ہوئی ہے۔ شیعہ قوم اس ملک کا اہم حصہ ہے، جس نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور اس وقت اپنے ملک کے بچانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یاد رہے اس معرکہ میں شور کوٹ کے جوان محمد حسین شاد کی شہادت بھی ہوئی، شہید کی قربانی پوری ملت کی وحدت اور یکجہتی کا باعث بنی۔