پی پی82 میں شیعہ علماء کونسل اور کالعدم سپاہ صحابہ کا غضنفر جبوانہ کی حمایت کا اعلان
شیعہ علماء کونسل پاکستان نے تحصیل احمد پور سیال میں حلقہ این اے91 سے نجف عباس خان سیال اور پی پی82 میں آزاد اُمیدوار غضنفر جبوانہ اور پی پی83 میں عون عباس سیال کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ ”اسلام ٹائمز” سے گفتگو کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل تحصیل احمد پور سیال کے آرگنائزر قیصر عباس سیال نے بتایا کہ این اے91، پی پی82 اور پی پی83 پر امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم پی پی82 میں غضنفر جبوانہ کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ان کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں قیصر عباس کا کہنا تھا کہ ہمارے فیصلے ضلع یا صوبہ نہیں کرتا بلکہ ایک رپورٹ تیار کرکے مرکز کو ارسال کی جاتی ہے، جس کے بعد حتمی فیصلہ علامہ سید ساجد علی نقوی کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ حلقہ پی پی82 میں مجلس وحدت مسلمین کے نامزد اُمیدوار علامہ مظہر کاظمی کے بھائی علامہ سید اظہر حسین کاظمی ہیں۔
دوسری جانب سے کالعدم سپاہ صحابہ تحصیل اٹھارہ ہزاری کے صدر حافظ بلال احمد نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ شب ہمیں مولانا محمد احمد لدھیانوی نے مرکزی دفتر طلب کیا تھا، رات اڑھائی بجے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ہمیں این اے91 کے اُمیدوار نجف عباس خان سیال کے فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث ہونے کے شواہد اور ثبوت پیش کئے گئے اور اس حوالے سے غضنفر علی جبوانہ کی حمایت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، تاہم تحصیل باڈی کے بارہ اراکین نے کہا کہ ہم نجف عباس خان سیال کے مقابلے میں صاحبزادہ محبوب سلطان کی حمایت کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ آزاد اُمیدوار غضنفر علی جبوانہ کا معاملہ الگ ہے کیونکہ اس کے مقابلے میں ایک شیعہ (مولوی) عالم دین ہے اور غضنفر علی جبوانہ ہمارے خلاف کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا۔ اس لئے ہمارا متفقہ فیصلہ ہے کہ اس حلقے میں ایک شیعہ مولوی کو ہرانے کے لئے ہم آزاد اُمیدوار غضنفر علی جبوانہ کی سپورٹ کرتے ہوئے اسے کامیاب کرائیں گے۔
یاد رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے گذشتہ دنوں جھنگ شہر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلقہ این اے91 میں نجف عباس سیال، پی پی82 میں علامہ سید اظہر حسین کاظمی اور پی پی 83 میں عون عباس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ مقامی افراد کے مطابق آزاد اُمیدوار غضنفر جبوانہ شیعہ مخالف سرگرمیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔ دوسری طرف پی پی82 میں شیعہ علماء کونسل کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے اُمیدوار علامہ سید اظہر حسین کاظمی کی مخالفت اور سپاہ صحابہ کے حمایت یافتہ آزاد اُمیدوار غضنفر علی جبوانہ کی حمایت کے فیصلے نے عوامی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ کس کو ووٹ دیا جائے اور کس کو نہیں۔؟ اُسکو ووٹ دیں جس کی حمایت اور انتخابی مہم کالعدم جماعت سپاہ صحابہ چلا رہی یا ایک سید اور عالم دین کو ووٹ دیں، جس کی سپورٹ مجلس وحدت مسلمین کر رہی ہے۔