سندھ حکومت اور شیعہ اکابرین کا اجلاس، محرم کے انتظامات کا جائزہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) صوبائی وزیر مذہبی امور ، بلدیات و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات سے متعلق علماء واکابرین ملت جعفریہ کے ساتھ اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنماعلامہ حسین مسعودی ، سید شبر رضا، علامہ باقرحسین زیدی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی، مولانا صادق جعفری،علامہ مبشرحسن، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ رضی حیدر زیدی، علامہ کامران حیدر عابدی ، مرکزی تنظیم عزاداری کے رہنما ایس ایم نقی، مرکزی تنظیم عزا کے رہنما شمس الحسن شمسی ودیگر شریک تھے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ قاضی شاہد پرویز، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی لئیق احمد، ایم ڈی واٹر بورڈ اسداللہ و دیگر بھی موجودتھے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ محرم الحرام کے ایام کے دوران مختلف مسائل کے بر وقت حل کے سلسلے میں آپ کو زحمت دی ہے۔ آج کے اجلاس کے بہتر نتائج آئیں گے، آپ کے جتنے بھی مسائل ہیں ان کی نشاندھی کی جائے۔ آج ابتدائی اجلاس ہے، دوسرا اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوگا۔ کراچی کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی تمام انتظامات دیکھیں گے۔ پورے صوبے میں کمشنرز اسٹیک ہولڈرز سے اجلاس کریں گے۔ جس میں وزیر اعلیٰ سندھ آن لائن شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پورے صوبے میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرے گی۔ پولیس ، رینجرز سمیت قانون نافذ کرنیوالے والے اداروں کی مدد سے جامع پلان مرتب کیا جائے گا۔ امام بارگاہوں ، جلوس کی گذر گاہوں پر صفائی کے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے،واٹر بورڈ پانی کی فراہمی کے لیے خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ مجالس کو بجلی کی بنا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے کے الیکٹرک کو کہا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں کراچی، عزاداری پر قدغنوں کے خلاف دفاع عزاداری کانفرنس کا انعقاد
شیعہ علماء واکابرین نے کہا کہ سندھ حکومت نےصحیح وقت پر اجلاس طلب کیا گیا ہے،پہلے بھی اچھے اقدامات کئے جا تے رہے ہیں ، اس مرتبہ بھی معقول انتظامات کئے جائیں گے۔ہم سب آپ سے ہر ممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔ضلعی سطح پر علماء کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ ہر سال علماء کی مختلف اضلاع میں پابندی عائد کرنے کی فہرست یکم محرم الحرام پر جاری کی جاتی ہے، یہ فہرست پہلے جاری کی جائے،سینٹرل جیل کراچی میں 20 سال سے عزاداری کی اجازت دی جاتی تھی، لیکن گذشتہ دو سال سے بند ہے۔ جیلوں میں عزاداری کی اجازت دی جائے۔ہمارے لئے عبادت کو آسان بنایا جائے، ہمارے جلوسوں کو نہ روکا جائے۔ہم ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ مجالس منعقد کرنے پرایف آئی آر درج کی جاتی ہیں ، اس سلسلے کو بند کیا جائے۔علماء کرام سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
بعد ازاں ناصرشاہ نے کہا کہ اجلاس میں موجود انتظامیہ نے مسائل سن لئے ہیں ، مسائل حل کئے جائیں۔ ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز بھی اسٹیک ہولڈرز سے اجلاس کریں گے۔ پیس کمیٹیاں بنائی جائیں گی جس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کو شامل کیا جائے گا۔کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود ہوں یاں کہیں بھی انتظامات ہم نے کرنے ہیں ۔ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی علاقوں کا دورہ کریں اور انتظامات یقینی بنائے جائیں افسران تمام مسائل حل کریں ،ذمہ داری کسی اور پر شفٹ نہ کریں۔کرونا ایس پیز پر عمل کیا جائے ، ویکسینیشن سینٹر قائم کئے جائیں گے ، انتظامات آپ نے سنبھالنے ہیں۔ایف آئی آر، فورتھ شیڈول ، اور فائر برانڈ کے اشوز پر سیکریٹری داخلہ الگ سے اجلاس کریں گے۔ میں خود دورے کروں گا۔ اگر انتظامات نہیں کئے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔