دنیا

طالبان کا افغان شہریوں کے لیے کابل ایئرپورٹ بند کرنے کا اعلان

شیعہ نیوز:ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان شہریوں کے لیے کابل ایئرپورٹ کی بندش کا اعلان کرتے ہوئے امریکا کو خبر دار کیا ہے کہ افغانستان سے ہنرمند افغانیوں کے انخلا سے باز رہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ امریکا لوگوں کو ایئرپورٹ بلاتا ہے اور پھر انہی لوگوں پر فائرنگ کر دیتا ہے اس لیے اب ایئرپورٹ افغان شہریوں کے لیے بند کر رہے ہیں صرف غیرملکیوں کو ملک سے جانے کی اجازت ہوگی۔

ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ دس دنوں میں تشدد، قتل یا دہشت گردی کا ایک واقعہ بھی نہیں ہوا۔ پورے ملک میں سوائے کابل ایئرپورٹ کے مکمل طور پر امن و امان قائم ہے اور وہاں بھی ہلاکتوں کی ذمہ دار ذمہ دار امریکی فوج ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تمام ممالک کو کہتے ہیں وہ اپنے سفارتخانے بند نہ کریں اور یہ واضح ہے افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، بھارت کو کوئی مسئلہ ہے تو سفارتی طریقے سے حل کریں گے۔ ہم جلد قومی فوج تشکیل دینے میں کامیاب ہوجائیں گے اور نئی حکومت کی تشکیل کے بعد قومی پرچم کا معاملہ دیکھیں گے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہیبت اللہ ہمارے امیر المومنین ہیں اور نئی حکومت ان کی تجویز اور مشاورت کے تحت ہی قائم کی جائے گی۔ وہ حکومت سازی میں انتہائی مصروف ہیں۔

طالبان کے ترجمان نے امیر طالبان کی ہلاکت کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الحدیث ہیبت اللہ حیات ہیں اور محفوظ مقام پر ہیں۔ وہ جلد منظر عام پر آئیں گے۔ ترجمان طالبان نے امیر ہیبت اللہ کے حکومت میں شمولیت کے امکان کو مسترد کردیا۔
ترجمان طالبان نے امریکا کو ہنر مند افغان شہریوں کے انخلا سے باز رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تمام افغانیوں کو تحفظ کا یقین دلاتے ہیں۔ افغان شہری دربدر ہونے کے بجائے اپنے ملک میں باعزت طریقے سے رہیں اور جو چلے گئے ہیں وہ واپس آکر ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کریں۔حکومت سازی سے متعلق ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا ہے کہ ابھی حکومت کی تشکیل کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے تاہم افغانستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت مغربی طرز کی جمہوریت کی طرح نہیں ہوگی۔ترجمان طالبان نے خواتین ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ فی الحال سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر وہ گھروں پر ہی رہیں اور اپنے اداروں کی سیکیورٹی فول پروف ہونے کا انتظار کریں تاہم اس دوران گھر بیٹھی خواتین ملازمین کو تنخواہیں بھی دی جائیں گی۔

اس موقع پر ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا کہ ہم خواتین کے ملازمت کرنے پر پابندی لگانے کے خواہش مند نہیں ہیں تاہم گھروں میں رکنے کی عارضی پابندی ملازمت گاہوں کی سیکیورٹی فول پروف ہوتے ہی اُٹھالی جائے گی۔ترجمان طالبان نے امریکا سمیت غیرملکی افواج پر زور دیا کہ 31 اگست تک انخلا کا عمل کرلیں اور صرف اپنے لوگوں کو لے کر جائیں۔ افغان شہریوں کو لے جانے کی ضرورت نہیں۔ 31 اگست تک انخلا کا عمل مکمل نہیں کیا گیا تو اس کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ذبیح اللہ مجاہد نے پنجشیر میں مزاحمت کاروں کو اپنا بھائی کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجشیر کے بھائی خوفزدہ نہ ہوں۔ ہم لڑائی نہیں چاہتے۔ انھیں کابل آنے کی دعوت بھی دیتے ہیں۔ پنج شیر والوں کو ہتھیار ڈالنے چاہئیں، ان کے مطالبات پر عمل کریں گے۔امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کی طالبان کے نائب امیر ملا عبدالغنی برادر سے خفیہ ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ترجمان طالبان نے کہا کہ مجھے اس کا علم نہیں۔ اسی طرح پرویز مشرف کی سزا سے متعلق سوال پر بھی انھوں نے کہا کہ یہ بیرونی معاملہ ہے۔

آج کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافی بھی موجود تھیں اور انھوں نے ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد سے براہ راست سوالات بھی کیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button