ملک کو فرقہ واریت سے بچانے کیلئے علماء کو آگے آنا ہوگا
شیعہ نیوز:تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ اور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں فرقہ واریت کی فضا بنائی جا رہی ہے، جس کے تدارک کیلئے ریاست اور علماء کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، ریاست کیلئے تمام شہری برابر ہیں لیکن افسوس کہ پاکستان میں ایک اقلیت کا مندر جلتا ہے تو پورا ملک کھڑا ہو جاتا ہے جبکہ اگر اہل تشیع کی املاک کو نشانہ بنایا جائے تو ویسا ردعمل نہیں آتا۔ ریاست کیلئے شیعہ ہو یا سنی، ہندو ہو یا سکھ، سب شہری برابر ہونے چاہیئں۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے جانتے ہیں کون فتنہ باز ہے، کون شرپسند ہے، افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے سے پاکستان میں ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی اور دیگر شدت پسند گروہ سر اٹھا رہے ہیں، یہ اپنے سلیپنگ سیلز سے باہر آ رہے ہیں، بعض وارداتیں کر بھی چکے ہیں اور ان کی ذمہ داری بھی قبول کر چکے ہیں، ریاست اس معاملے میں مکمل خاموش ہے جو ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں کالعدم تنظیمیں بھی فعال ہیں اور انہیں کوئی پکڑتا بھی نہیں، ان کیخلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی جاتی۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ فرقہ واریت کے عفریت کو یہیں نہ روکا گیا تو کروڑوں جانیں ضائع ہو سکتی ہیں، اب مٹھی بھر شدت پسندوں کو لگام دے کر بڑے واقعات سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کو کنٹرول کر لیا جائے تو امن قائم ہو سکتا ہے، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کچھ طاقتیں موجود ہیں جو کالعدم تنظیموں کیلئے میدان کھول رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میدان میں علماء کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاک سرزمین کو فرقہ واریت کی گندگی سے علماء ہی پاک کر سکتے ہیں، ماضی میں علماء خاموش رہے جس کا نقصان ہوا، اب علماء اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے میدان میں آئیں اور قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔