یمن کو نشانہ بنانے کا مقصد امت مسلمہ کو دھچکہ پہنچانا ہے، عبدالملک الحوثی
شیعہ نیوز:یمن میں انقلابی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے آج پیر 20 ستمبر کے دن انقلاب اسلامی یمن کی سالگرہ کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امریکہ کے ہاتھ میں محض کٹھ پتلیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے مفادات کی خاطر سرگرم عمل ہے جبکہ اسرائیل خطے میں امریکہ کا واحد نمائندہ ہے۔ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمن کے خلاف جاری جارحیت امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ کے حکم پر کی جا رہی ہے اور اس کا مقصد امت مسلمہ کو نقصان پہنچانا ہے۔ انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "امریکہ کیلئے صرف اسرائیل کے مفادات اہم ہیں۔ ہمارے ملک میں بیرونی قوتوں کے غاصبانہ قبضے اور سرپرستی کے زیر سایہ عدالت، عزت اور استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔ جارح قوتوں نے ہماری قوم کا عزم و ارادہ ختم کرنے کیلئے اپنے مجرمانہ اقدامات اور ظالمانہ محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ ہمیں اپنے سامنے گھٹنے ٹیک دینے پر مجبور کرنا چاہتی ہیں۔”
انصاراللہ یمن کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے امریکہ، برطانیہ اور خطے میں ان کی پٹھو حکومتوں کے تعاون سے یمن کے خلاف اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "21 ستمبر کے انقلاب نے دشمن کو ہراساں کر دیا تھا اور وہ جنگ اور محاصرے کے مقابلے میں ہماری قوم کی استقامت دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے تھے۔” انہوں نے مزید کہا: "ہماری قوم کا صبر حریت پسندوں کا صبر ہے۔ ہماری قوم نے دنیا کو بہت بڑا سبق سکھایا ہے جبکہ غدار عناصر اس سبق سے عبرت حاصل نہیں کر رہے۔ ہماری قوم نے دوطرفہ احترام اور جائز مفادات کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک اور عرب اور اسلامی ممالک سے تعلقات کے قیام کو اپنے لئے مشعل راہ بنا رکھا ہے۔” عبدالملک الحوثی نے کہا کہ یمنی قوم نہ تو یورپی ممالک کیلئے اور نہ ہی دنیا کے کسی اور ملک کیلئے خطرہ نہیں ہے جبکہ ہمارا ہمیشگی موقف صہیونی دشمن سے ٹکراو اور امریکہ کی طاقت اور اثرورسوخ کے مقابلے میں ڈٹ جانے پر استوار ہے۔
عبدالملک الحوثی نے کہا: "21 ستمبر کا انقلاب جاری ہے اور آدھے راستے سے واپس نہیں لوٹے گا۔ ہمارے انقلاب کا سب سے بڑا نتیجہ بیرونی قوتوں کے قبضے اور سرپرستی کو روکنے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔” انصاراللہ یمن کے سربراہ نے کہا: "یمن کے بارے میں صرف ایران، حزب اللہ لبنان، شام، عراق اور بحرین کے آزاد فکر رہنماوں نے حقیقت پر مبنی موقف اپنایا ہے۔ ہم آج ایسے ممالک کی جارحیت اور محاصرے کا شکار ہیں جن کے پاس بہت زیادہ وسائل موجود ہیں۔” عبدالملک الحوثی نے انصاراللہ کے زیر کنٹرول علاقوں میں واضح سکیورٹی اور فوجی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہماری صورتحال مزید بہتری کی جانب گامزن ہے اور عنقریب ہمیں مزید فوجی کامیابیاں حاصل ہونے والی ہیں۔” انہوں نے کہا: "ہماری قوم کا صبر ہر گز ختم نہیں ہو گا۔ وہ عناصر جو جنگ اور محاصرے پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں جھوٹے ہیں۔ دشمن کے مجرمانہ اقدامات اور ظالمانہ محاصرہ عظیم ترین ظلم ہے جس کے مقابلے میں صرف بزدل اور جھوٹے افراد ہی خاموش رہ سکتے ہیں۔”