عراقی پارلیمنٹ میں بڑا سیاسی دھڑا تشکیل دینے کی کوشش جاری ہے، نوری المالکی
شیعہ نیوز:عراق میں حکومت قانون الائنس کے سربراہ نوری المالکی نے منگل کے روز کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں اکثرتی دھڑا تشکیل دینے کے بارے میں شیعہ و سنی اور کرد جماعتوں کے ساتھ کسی حدتک مفاہمت ہوگئی ہے۔
قومی حکمت دھڑے کے سربراہ عمار حکیم نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ وہ عراق میں قبل از وقت ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعتوں اور سیاسی گروہوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں اور ان سے اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اپنے ملک اور عوام کی خدمت کرنے کی کوشش کریں۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدوار عراقی عوام کی ضروریات اور خواہشات کے مطابق قوانین پاس کر کے ان کا اعتماد حاصل کریں گے۔
عراق کے پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج کا اعلان کردیا گیا کیا۔عراق کے الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق صدردھڑے نے اب تک پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ تہتر نشستیں حاصل کی ہیں۔ انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق کرد جماعتوں نے اکسٹھ نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ جن دیگر جماعتوں اور گروہوں کی کامیابی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے وہ کچھ اس طرح ہیں، حکومت قانون الائنس نے سینتیس، تقدم الائنس نے اڑتیس، عزم الائنس نے چودہ، الفتح الائنس نے چودہ اور امتداد تحریک نے نو نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
عراق کے چیف الیکشن کمشنر جلیل عدنان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں دس صوبوں منجملہ دیالہ، دیوانیہ، المثنی، میسان، واسط دہوک، صلاح الدین، کربلا، نجف اور اربیل کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔انھوں نے کہا کہ اعلان کئے جانے والے ان نتائج کا الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
اس درمیان عراق کے چار اہم شیعہ سیاسی دھڑوں نے الیکشن کمیشن کے بعض اقدامات پر اعتراض کرتے ہوئے شکایت کی ہے- الفتح ؎، حکومت قانون، عصائب اہل حق اور کتائب حزب اللہ اور دیگر شیعہ دھڑوں نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے الیکشن کمیشن کو جو ذمہ داری قانون کے مطابق سونپی گئی ہے اس پر اس نے پوری طرح سے عمل نہیں کیا ہے اور ممکن ہے کہ ہم ان نتائج کو تسلیم نہ کریں۔ ان دھڑوں کا کہنا ہے کہ ہم عوام کے ووٹوں کی پاسداری اور حفاظت کے لئے پوری طرح پر عزم ہیں۔