بیت المقدس کا علاقہ شیخ جراح صیہونیوں سے جنگ کا اگلہ مورچہ ہوگا: فلسطینی تنظیمیں
شیعہ نیوز:جہاد اسلامی کے ترجمان طارق عزالدین نے بیت المقدس کے محلے شیخ جراح کے مکینوں کی جانب سے اپنی زمینوں پر قبضے کے بدلے رقم کی وصولی سے متعلق اسرائیل کی دھوکے بازی کی مخالفت کو قابل ستائش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کی فریب کارانہ پالیسی کے مقابلے میں شیخ جراح کے مکینوں کا فیصلہ ان کے ملّی اور دینی جذبے اور اس سرزمین سے ان کی قبلی وابستگی کا آئینہ دار ہے۔ جہاد اسلامی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں آباد ہمارے ہم وطن فلسطینی، اس قوم کی دربدری اور سرکوبی کی صیہونی پالیسی کے مقابلے کی فرنٹ لائن ہیں اور انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ خود ساختہ صیہونی حکومت چاہے جو بھی ستم ڈھالے یہ قوم اپنے حق سے دستبردار ہونے والی نہیں ہے۔
جہاد اسلامی نے عرب اور اسلامی ملکوں سے اپیل کی کہ وہ اسلامی مقدسات کا دفاع کرنے والے بیت المقدس کے مکینوں کی حمایت میں زیادہ سے زیادہ آواز بلند کریں۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت کی ایک نام نہاد کورٹ نے چھے ماہ قبل حتمی فیصلہ جاری کرتے ہوئے شیخ جراح میں آباد چار فلسطینیوں کو اپنے گھر صیہونیوں کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا لیکن اس علاقے کے میکینوں نے مسلسل احتجاج اور دھرنا دے کر اس حکم کی مخالفت کی ہے اور اس کے بدلے کسی بھی قسم کی مراعات قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روئے زمین کی کوئی بھی طاقت فلسطینیوں کو اپنی آبائی سرزمین ترک کرنے پر مجبور نہیں کرسکتی۔
حماس کے سربراہ اسماعیل کے جاری کردہ بیان میں شیخ جراح کے مکینوں کے موقف کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس علاقے کے فلسطینیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین اور اپنے حقوق سے دستبردار ہونے والے نہیں ہیں۔ حماس کے سربراہ نے مزید کہا کہ فلسطین کا معاملہ کسی ایک قوم یا ایک امت کا معاملہ نہیں، اور علاقے میں اثر و رسوخ اور پینگیں بڑھانے کی صیہونی کوششیں بھی لاحاصل رہیں گی۔