پاکستان میں مظلوموں و محروموں کے حقوق کی بازیابی کی طویل جنگ کا آغاز ہو گیا ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
تمام محب وطن سیاسی مذہبی قوتوں کواستحصالی ، کرپٹ ، خائن ، نااہل سیاسی نظام سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیئے اپنا بھر پور کردار ادا کر نا ہو گا ، ایم ڈبلیو ایم تمام مظلوم عوام کی مظبوط آواز بنے گی ، اور ان کی جنگ خود لڑیں گے ۔ امریکہ و سعودیہ عرب برائے راست انتخابی عمل میں دخل اندازی کر تے رہے ، اوربالآخر اپنی من پسند حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہو گے ۔سندھ اور پنجاب میں ہمارے مینڈیٹ کا استحصال کیا گیااور الیکشن کمیشن تماشہ دیکھتا رہا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نامزد امیدواروں کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس پر وقار تقریب میں علامہ شیخ حسن صلاح الدین ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ صادق رضا تقوی ،علامہ مختار امامی ، علامہ دیدار علی جلبانی علامہ علی بخش سجادی ، علامہ علی انور ، علامہ نقی ہاشمی اور سیکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملت پاکستان کی امیدوں اور ارمانوں کی جس طر ح اس الیکشن میں دھجیاں بکھیری گئی شاید ہی ملکی تاریخ میں اس کی مثال نظر آئے ، اس الیکشن میں ووٹ کاسٹنگ کا تناسب ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ رہا ،وہ اس لیئے کے مظلوم عوام اس فاشسٹ اور کرپٹ نظام سیچھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے تھے ، لیکن افسوس کے قوم کا یہ خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہو سکا ، اور اس کی تمام تر ذمہ داری نام نہاد آزاد الیکشن کمیشن ، جانبدار نگراں حکومت اور فرض فراموش ایجنسیوں پر عائد ہو تی ہے ۔ اگر اقتدار پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت منتقل ہو نا تھا تو اربوں روپے کیوں اس ڈرامے میں جھونکے گئے ، قوم ان تمام خیانتوں کا جواب ان اداروں سے چاہتی ہے ۔سند ھ اور پنجاب میں کامیاب ہو نے والے ایم ڈبلیو ایم کے امیدواروں کے نتائج 3روز تک روک کربوگس نتائج پیش کیئے گئے جس سے الیکشن کمیشن کا تعاصب ظاہر ہو تا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ باریاں بدل بدل قوم کا استحصال کیا جا رہا ہے ، عوام ظلم ، کرپشن ، بد امنی ، دہشت گردی ،لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کی چکی میں پس پس کے ختم ہو چکے ہیں اور حکمراں میوزیکل چیئر کھیل رہے ہیں ، الیکشن سے قبل ٹی وی چینلز پراربوں روپے کے اشتہارات دکھانے والی سیاسی جماعتیں اپنے ان وعدوں کو جلد پورا کریں جو انھوں نے قوم سے ووٹ مانگنے کے لیئے کیئے ہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم مسلکی ، لسانی اور مذہبی تفریق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام مظلوم تبقات کی نمائندگی کرے گی ، تمام سیاسی جماعتوں کے خفیہ ایجنڈے میں تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کا رفرما ہے جب کے ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے جو سب پر واضح ہے اور وہ حب الوطنی ، بھائی چارگی اور امن و محبت ہے ، ہم ایک فرقہ سے تو تعلق رکھتے ہیں لیکن ہماری جماعت کوئی فرقہ وارانہ جماعت نہیں اوراس کا واضح ثبوت الیکشن میں شیعہ ، سنی ، ہندو، عیسائی اور سکھوں کا ہم پر اعتماد اور ووٹ دینا ہے، ہم عدل کے نفاز کے لیئے تمام مسالک اور مذاہب کے ماننے والوں کا سہارا بنیں گے ۔ عدل کے نفاز کے لیئے نہ فقط مسلمانوں نے بلکہ غیر مسلم عیسائیوں اور ہندؤں نے بھی قربانیاں دی ہیں ۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارے کارکنان اور ہمدردوں کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو کے کسی صورت قبول نہیں ، ہمارے صبر کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ، ایسا نہ ہو کے علماء کا اپنے کارکنان کو کنٹرول کر نا بس سے باہر ہو جائے علامہ ناصر عباس جعفری نے ان تمام ماؤں بہنوں ، بزرگوں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے 11مئی کو خوف کے خیبر کو شکست دیتے ہو ئے گھروں سے باہر نکل کر اپنے حقِ رائے دہی کا اظہار کیا ، ساتھ ہی ان خواتین پولینگ ایجنٹس کے حوصلوں کو بھی سراہا کے جن سے کراچی کی سیاسی مافیا نے دست درازی کی اور ان کی توہین کی ۔