یمنی فوجیوں نے دشمن کے اہم فوجی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا
شیعہ نیوز: یمنی فوج اور رضاکار فورس نے شہر مآرب کی جانب مزید پیشقدمی کی ہے اور صوبہ مآرب پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے منصور ہادی کی مفرور و مستعفی حکومت سے وابستہ فوجیوں کے اہم اور آخری اڈے «ام ریش» کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ یہ فوجی اڈہ اس سے قبل سعودی فورسز کے کنٹرول میں تھا۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ «ام ریش» فوجی اڈے کا کنٹرول حاصل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ یمنی فوج اور رضاکار فورسز نے صافر کے علاقے تک کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور یہ صوبہ مآرب کے تیل و گیس سے مالا مال علاقہ ہے۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس صوبہ مآرب کے ایک وسیع و عریض علاقے کو آزاد کرانے کے بعد اب شہرمآرب کو آزاد کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحییٰ سریع نے ربیع النصر نامی آپریشن کے دوسرے مرحلے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبۂ مآرب کو مکمل طور پرآزاد کرانے کے لئے انجام پانے والی اس کارروائی میں صرف دو شہروں کو آزاد کرانا باقی ہے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران مسلح افواج نے صوبہ بیضا، شبوہ اور مآرب میں کامیاب فوجی کارروائیاں انجام دی ہیں یہاں تک کہ صوبہ بیضاء کو پوری طرح آزاد کرالیا گیا ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ ربیع النصر آپریشن کے دوسرے مرحلے میں صوبہ مآرب میں الجوبہ اور جبل مراد کے گیارہ سو مربع کلومیٹر کا علاقہ آزاد کرایا گیا ہے اور اس وقت یمنی فوج، العمود کے علاقے کو آزاد کرا کے شہر مآرب کو لے جانے والی روڈ پر واقع الفلح علاقے کے قریب پہنچ گئی ہے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کی فوج کی بڑے پیمانے پر کامیابی کے پیش نظرآئندہ چند دنوں میں یمنی عوام کو بڑی کامیابی ملنے کی توقع ہے جو درحقیقت آل سعود، اس کے پیروکاروں، وظیفہ خواروں اور زرخرید ایجنٹوں کے لئے بھاری اور تاریخی شکست ہوگی۔
یمنی فوج کی مثالی استقامت و کامیابی ایسی حالت میں رقم ہو رہی ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ربیع النصر آپریشن کے دوسرے مرحلے میں جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کی ایک سو انسٹھ بار بمباری بھی یمنی مجاہدین کی پیشقدمی نہیں روک سکی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صوبہ مآرب کی مکمل آزادی کی صورت میں یمن میں منصور ہادی کی مستعفی حکومت، اس کے حامیوں اور سعودی اتحاد کا فاتحہ پڑھ لینا چاہئے۔