
وفاقی حکومت اور ریاست کا دہشتگردوں کو عام معافی دینا انتہائی غلط اقدام ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود ڈومکی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکموت اور ریاست پاکستان کا کالعدم دہشت گرد تنظیم کو عام معافی کا راستہ دکھانا ایک انتہائی غلط اقدام ہے جس سے پورے ملک کے عوام پریشان ہیں۔ غلط فیصلوں کی وجہ سے 80 ہزار شہداء کے وارث مایوس ہیں۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شرکت کی تیاری کے لئے ضلعی سطح تک پارٹی ذمہ داران کی رہنمائی کی گئی ہے جو اضلاع کی سطح پر بلدیاتی انتخابات کی حکمت عملی بنا رہے ہیں ۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ توقع ہے کہ ان بلدیاتی انتخابات میں ہم بہتر حکمت عملی سے وارد ہوں گے۔ صوبہ سندھ میں ہمارا ووٹ بینک ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ سندھ میں اکثریت پیپلز پارٹی کی ہے لیکن پنجاب سمیت مختلف صوبوں میں کامیابی کے لیے اسے ہمارے تعاون کی ضرورت ہوگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں شیعہ جبری گمشدگیاں جاری، ایک اور شیعہ عالم دین کو اغوا کرکے لاپتہ کردیا گیا
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی اور صوبائی حکومت میں ہماری نمائندگی موجود ہے۔ جہاں ہم سیاحت کو فروغ دے کر مقامی لوگوں کے روزگار میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہاں کے لوگوں کی طرف سے اس کی بہت زیادہ مانگ ہے کہ جی بی کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے اور انہیں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھرپور نمائندگی دی جائے۔ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں انہیں برابر کا شہری تسلیم کرتے ہوئے وفاقی اداروں میں متناسب نمائندگی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھایا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو لیکن وفاقی حکومت کا کردار اس حوالے سے مایوس کن ہے۔ پنجاب میں حال ہی میں ایک مذہبی جماعت کے سامنے گھٹنے ٹیکنا اور کالعدم دہشت گرد تنظیم کو عام معافی کا راستہ دیکھانا ایک انتہائی غلط اقدام ہے جس سے پورے ملک کے عوام پریشان ہیں۔ غلط فیصلوں کی وجہ سے اسی ہزار شہداء کے وارث مایوس ہیں دہشت گردی کا شکار ہونے والے وارثان شہداء اپنے پیاروں کے قاتل دہشت گردوں کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب میں فحاشی عریانی اور رقص و سرود کی محفلیں سجا کر دین اسلام کے احکامات کو پامال کیا جا رہا ہے۔ جب کہ آل سعود کا یمن پر حملہ اور مظلوموں کا قتل عام افسوسناک اقدام ہے۔ اس قسم کی حکمرانی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔