
ناصبیوں نے متنازعہ یکساں قومی نصاب تعلیم مرتب کیا، علامہ حافظ ریاض
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے واضح کیا ہے کہ ملت جعفریہ ہرگز اہل بیتؑ کی مخالفت برداشت نہیں کرے گی، جبکہ شیعہ عقائد کو نظرانداز کرکے کوئی نصاب مسلّط نہیں کیا جا سکتا۔ تحریک انصاف کا تمام طبقات کیلئے ”یکساں نصاب“ اچھا اقدام ہے، لیکن متعصب افراد نے اسے متنازعہ بنا دیا، بالخصوص نصاب میں مکتبِ تشیّع کو نظرانداز کیا گیا ہے، حالانکہ ہم نے نصاب کی تدوین میں تعاون کیا، لیکن ہماری تجاویز شامل نہیں کی گئیں۔ متعلقہ افسران سے لے کر وزیرِ تعلیم اور وزیراعظم تک سب کو خطوط بھیجے گئے، لیکن ہمیں تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔ یہاں تک کہ حتمی مسودہ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔
جامعۃ المنتظر کی علی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے نصاب میں پیغمبر(ص) کے اہل بیتؑ کے ذکر کو نکالا جا رہا ہے۔ صدیوں کے مسلّمہ عقائد کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جیسا کہ درود میں تمام صحابہ کو شامل کرنے پر غیر ضروری زور دیا جا رہا ہے، جس پر خود اہلسنت کے اکابر علماء بھی متفق نہیں۔ اس کیلئے جعلی احادیث کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ تمام صحابہ کو درود میں شامل کرنے پر اصرار بھی درست نہیں، کیونکہ نہ تو کوئی صحابی معصوم ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور نہ ہی ان کے معصوم ہونے پر کوئی اور دلیل ہے۔ قرآن مجید میں مسجد ضرّار کا واقعہ ہے، جو بعض صحابہ نے بنائی تھی، لیکن قرآن نے اسے مومنین کے مابین تفرقہ قرار دیا اور حکم خُدا سے گرا دی گئی۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بغیر اجازت کسی کی ملکیت پر یا کسی اور غلط طریقہ یا مقصد سے بنائی گئی مسجد کو گرایا جا سکتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں نئے متعصب نصاب میں بنو امیہ کے مناقب ڈال کرخاندان رسالت کا ذکرحذف کردیا گیا
انہوں نے کہا کہ صحابہ کی کئی اقسام ہیں، جن میں مجاہد، جانثار و مخلص شہداء بھی ہیں۔ اُن کا احترام لازم اور اُن کیخلاف بات کرنا جائز نہیں، لیکن ایسے صحابہ بھی ہیں، جن کی سنگین غلطیوں کا ذکر قرآن و روایات میں موجود ہے۔ خالد جیسے بھی ہیں، جس نے ذاتی عناد کی بنا پر بے گناہوں کو قتل کیا۔ مالک بن نویرہ کو ناحق قتل کرنے کے بعد اس کی بیوی سے عدت کی شرط کے بغیر اُسی رات نکاح کیا گیا۔ کئی جنگوں میں ایک طرف علی علیہ السلام تھے تو ان کے مدمقابل کچھ صحابہ تھے۔ دونوں تو حق پر نہیں ہوسکتے؟ پھر کیسے سب صحابہ کو درود میں شامل کیا جا سکتا ہے؟ لہٰذا ”اجمعین“ کہنا درست نہیں۔ پیغمبر اکرم (ص) اور اُن کی آل کی تیرہ ہستیاں معصوم ہیں۔ صحابہ کے بارے میں غیر ضروری اصرار دین کے مطابق نہیں۔