صیہونی حکومت (اسرائیل) مر چکی ہے:سید حسن نصر اللہ
شیعہ نیوز:لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ مزاحمت اپنی عسکری طاقت اور لگن سمیت تمام شعبوں میں مضبوط ہو گئی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے بدھ کے روز لبنان کے المنار ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ’’اس مزاحمت کی کوئی حد نہیں ہے، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ مزاحمت کے حامیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘
انہوں نے صیہونی وجود کو ایک "عارضی حکومت” قرار دیا جس کا خاتمہ صرف وقت کی بات ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت (اسرائیل) مر چکی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے سائبر اسپیس میں ایک مہم کی حمایت کی ہے جس میں قابض حکومت کو "عارضی حکومت” کہنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ حزب اللہ "جنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے”، مزید کہا، "اگر اسرائیلی دشمن لبنان پر جنگ مسلط کرتا ہے تو وہ ہماری بہادری کا مشاہدہ کرے گا۔”
لبنان نے 2000 اور 2006 میں دو اسرائیلی جنگیں لڑی تھیں۔ دونوں مواقع پر، حزب اللہ کی طرف سے میدان جنگ میں تعاون ایک ناگزیر اثاثہ ثابت ہوا، جس نے اسرائیلی فوج کو پسپائی پر مجبور کیا۔
"جب آپ خاموشی اختیار کرتے ہیں اور اپنے ہتھیار پھینک دیتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے آپ دشمن کو کہہ رہے ہوں کہ ‘میں بدبخت اور کمزور ہوں۔’ (یہی وقت ہے) دشمن مغرور ہے اور آپ کو کمزور کر دے گا،” نصراللہ نے کہا۔
یہ ریمارکس حزب اللہ کے ایک سینیئر اہلکار کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد سامنے آئے ہیں جب کہ لبنانی مزاحمتی تحریک کسی بھی جنگ سے فتح یاب ہونے کا یقین رکھتی ہے، اس گروپ کی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر ڈرون کی حالیہ کامیاب پرواز بھی شامل ہے۔
تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے ہفتے کے روز کہا کہ حزب اللہ مضبوط ہے اور کسی بھی قسم کی جنگ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایک دن پہلے، گروپ نے مقبوضہ علاقوں کی گہرائیوں کے اندر UAV کے کامیاب فلائی اوور اور طیارے کو بحفاظت لبنان واپس کرنے کی اطلاع دی تھی۔
حزب اللہ نے جمعے کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ واپسی سے پہلے، طیارہ اپنے "ہدف بنائے گئے علاقے میں 40 منٹ تک جاسوسی مشن پر گھومتا رہا، جو کہ 70 کلومیٹر تک پھیلا ہوا تھا۔”