پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ مسجد و امام بارگاہ مدینةالعلم کو 8 برس بیت گئے ۔

madina tuilmبدنصیب ہیں وہ لوگ جو اپنے شہداء کو بھول جایا کرتے ہیں ۔

"آج بھی یاد ہے 30 مئی 2005 کا وہ دن کہ مسجد و امام بارگاہ مدینةالعلم کی درو دیوار خون سے رنگین تھے ہر آنکھ نم تھی اور ہر طرف خون بکھرا پڑا تھا اور مسجد و امام بارگاہ میں ہر طرف سے صدائے یاحسین (ع) آ رہی تھی ہاں 30 مئی 2005 شیعان علی کے لیے ایک سیاح دن تھا کہ جب اولاد یزید نام نہاد کالعدم سپاہ صحابہ طالبان نے نماز مغرب کے دوران مسجد و امام بارگاہ مدینةالعلم کے نمازیوں پر فائرنگ کر کہ اور خودکش دھماکا کر دیا ۔ جس کے نتیجے میں 3 مومنین فدا حسین ، محمد علی ،اور کانسٹبل راجہ شہید ہوگئے جبکہ 30 سے زائد مومنین زخمی ہوئے ۔ شیعان علی نے بہادری سے دشمن کو اس کے ہدف تک پہچنے میں ناکام کر دیا اور ایک حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کروایا۔”
لکین افسوس کہ آج تک ہمارے ملک کی آزاد عدلیہ نے کسی قاتل سزا نہیں سنائیں قاتل آج بھی آزاد اور مظلوم شہداء کے وارث آج بھی اپنے شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری اور سزائی موت سننے کے طلبگار ہیں ۔

"مطالبات آسانی سے تسلیم نہیں کئے جاتے ، اس کے لیے طویل اور مسلسل جدوجہد کرنی پڑتی ہے ۔اس لیے ہمیں بھی اپنی منزل مقصود پر پہنچنے کے لیے عمل ارو عزم محکم اور یکجہتی کی ضرورت ہے جو قومیں راہ میں تھک کر بیٹھ جاتی ہیں وہ منزل مقصود تک نہیں پہنچ سکتی۔”

ہمارا سلام ہو ان شہداء پر کہ جنہوں نے اپنے جانوں کا نظرانہ دے کر قوم کو حیات بخشی اور یزید وقت کے شکست سے دور چار کر دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button