مشرق وسطی

تل ابیب کے مرکز میں فائرنگ, نو صہیونی زخمی

شیعہ نیوز:صیہونی حکومت کے چینل 7 سمیت عبرانی نیوز ذرائع نے تل ابیب میں فائرنگ کی اطلاع دی۔ فائرنگ شہر کے کئی علاقوں میں ہوئی۔

نیوز نیٹ ورک کی خبر کے مطابق، مرکزی تل ابیب میں ہونے والی فائرنگ میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی شہاب نے رپورٹ کیا کہ یہ کارروائی تل ابیب کی سب سے بڑی سڑکوں میں سے ایک ڈیزنگوف اسٹریٹ پر کی گئی۔ شہاب کے مطابق فائرنگ کے دوران کم از کم پانچ صہیونی زخمی ہوئے۔

المیادین نے تاہم اطلاع دی ہے کہ شہادت کی کارروائی میں کم از کم چھ صہیونی زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطین کی خبر رساں ایجنسی ساما نے بھی فائرنگ کے دوران چھ صہیونیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی ہے۔ صیہونی حکومت کی پولیس نے بھی صیہونیوں سے کہا کہ وہ آپریشن کے مقام پر جمع نہ ہوں۔

الجزیرہ نے تاہم زخمیوں کی تعداد نو بتائی ہے۔ المیادین نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ زخمیوں میں دو صہیونی مارے گئے ہیں۔

آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے بعض عبرانی ذرائع نے بتایا کہ ایک فلسطینی شخص نے پہلے ایک ریستوران پر فائرنگ کی جس سے سات صہیونی زخمی ہوئے۔ صہیونیوں نے اس کا تعاقب بھی کیا لیکن شہید علاقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

صیہونی چینل 12 جس نے کچھ لمحے پہلے خبر دی تھی کہ صہیونی فوج نے فلسطینی شہری کا تعاقب کیا، اسے گولی مار کر شہید کر دیا، اس شخص کی گواہی کی تردید کی۔

اسرائیلی پولیس نے تل ابیب میں ہونے والی فائرنگ کو ’دہشت گردانہ‘ قرار دیا ہے۔ فائرنگ میں کم از کم دو افراد کے بارے میں کہا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں میں سے ایک فرار ہو گیا۔

المنار نیوز نیٹ ورک نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بھی بتایا ہے کہ کارروائی کرنے والوں میں سے ایک ریسٹورنٹ کے اندر تھا اور اس نے ریسٹورنٹ میں موجود ہر شخص پر گولی چلائی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد تاحال معلوم نہیں ہے۔

کچھ لمحے قبل، اسرائیلی ٹیلی ویژن نے تل ابیب میں شوٹنگ کی سابقہ ​​جگہ کے شمال کی جانب فائرنگ کے دوبارہ شروع ہونے کی اطلاع دی۔ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے ایک عمارت کو گھیرے میں لے لیا جہاں ایک مجرم چھپا ہوا تھا۔

صہیونی میڈیا کا کہنا ہے کہ سینکڑوں فوجیوں اور سیکیورٹی فورسز نے تل ابیب میں ایک عمارت کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک مجرم نے اس عمارت میں کئی لوگوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اس سلسلے میں فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے رہنماوں میں سے ایک "داؤد شہاب” نے شہادتوں کی حالیہ کارروائیوں پر ردعمل دیتے ہوئے تاکید کی کہ یہ کارروائیاں قابض حکومت کی مخالفانہ پالیسیوں کے خلاف فلسطینی عوام کے بڑھتے ہوئے غصے کو ظاہر کرتی ہیں۔

شہاب نے مزید کہا: "قابض حکومت اپنی غنڈہ گردی اور استکبار کی قیمت ادا کرے گی اور سمجھے گی کہ فلسطینی عوام کے پاس طاقت اور ارادہ ہے جو ان کے خلاف دہشت گردی اور دشمنی کی پالیسیوں کے مقابلے میں ان کے عزم اور استقامت کو مضبوط کرتا ہے۔”

اسلامی جہاد کے عہدیدار نے یہ بیان کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ مزاحمتی کارروائیاں فلسطینی عوام کا حق ہے اور قابضین کا مقابلہ کرنے اور ان کے سینگ توڑنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button