پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

امتحانی پرچے میں تاریخ اسلام اور سیرت محمد ؐو آل محمد ؑ کےبجائے بنوامیہ کے جھوٹی فضیلت پر مبنی سوالات،

شیعہ نیوز:شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ کے امتحانی پرچے میں تاریخ اسلام، رسول ؐ ، آل رسول ؐ اور اصحاب رسول ؐ کی بجائے بنو امیہ کے جھوٹے فضائل پر مبنی سوالات درج ، طلباء کو حقیقی اسلامی تعلیمات سے دور کرکے دشمن اسلام خاندان بنو امیہ کی جھوٹی عظمت اور حرمت کا سبق پڑھانے کی مذموم کوشش، ملک بھر کے محبان اہل بیتؑ کا اس قبیح عمل پر شدید احتجاج، یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے پرچہ بنانے والے استاد کے خلاف فوری ٹھوس تحقیقات، کارروائی اور ملازمت سے برطرفی کا مطالبہ ۔

تفصیلات کےمطابق شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ میں گذشتہ برس ہونے والےبی اے پارٹ 2 کے سالانہ امتحانات میں مسلم ہسٹری کا پرچہ منظر عام پر آیا ہے۔ اس پرچے میں موجود تمام کے تمام دس سوالات تاریخ اسلام، تعلیمات دین، فرامین رسول ؐ اور سیرت پیغمبر اکرم ؐ اور اہل بیت اطہار ؑ اور اصحاب کرام ؓ کے بجائے دشمن اسلام ورسالت خاندان بنو امیہ کے جھوٹے فضائل پر مبنی تھے۔

پرچے کی کاپی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے کے بعد ملک بھرمیں بسنے والے کروڑوں شیعہ سنی عاشقان اہل بیتؑ نےشدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا صارفین کی کثیر تعداد نے اس اقدام کو خلاف اسلام قرار دیتے ہوئے ، محکمہ تعلیم اور وائس چانسلر سے اس کی فوری شفاف تحقیقات اورذمہ دار عناصر کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔دوسری جانب اسلامک اسکالر اورشیعہ رہنما علامہ کرم علی حیدری المشہدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ امتحانی پیپر بنانے والا یقینا ایک بدبخت اور علم و ادب سے بالکل دور ہے۔اس کی اس غلیظ ترین حرکت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس علم دشمن بدبخت کا دین اسلام اور شریعت محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کا تعلق بنو امیہ اور دشمنان اسلام سے ہے۔افسوس اور تعجب اور حیرت اس بات پہ ہے کہ ملک عزیز پاکستان صوبہ سندھ اور ڈسٹرکٹ نواب شاہ ( شہید بینظیر آباد) شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی جس کے ایک جاہل پروفیسر نے امتحانی پیپر مرتب کیا ہے!!!.خدارا ہمارے ملک عزیز پاکستان کو دشمنان اسلام، شریعت اور دشمنان محمد و آل محمد علیہم السلام سے محفوظ رکھنے میں مثبت کردار ادا کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک پاکستانی محب وطن شہری ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سچا مسلمان ہونے کی حیثیت سے اپنے خداوند متعال کو حاضر ناظر جانتے اور سمجھتے ہوئے اپنے ملک عزیز پاکستان کے اعلیٰ حکام اور عدلیہ اور افواج پاکستان اور تعلیم و تربیت سے مربوط تمام اداروں سے پُر زور مطالبہ کرتاہوں کہ ایسے افراد جو ملک عزیز پاکستان کے پُرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں، انہیں روکا جائے اور انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔یہ ملک عزیز پاکستان کسی خاص فرقے کا ملک نہیں ہے بلکہ یہ ملک عزیز پاکستان بلاتفریق بسنے والے مسلمانوں کا ہےذرائع کے مطابق شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نوابشاہ کے وائس چانسلر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار عناصر کے خلاف فوری تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ہے۔ امید ہے کہ ان فرقہ پرست عناصر کو لگام دی جائے گی۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button