لاہور، نئی شیعہ جماعت ’’مجلس اتحاد المومنین ‘‘ قائم کردی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) لاہور میں نئی شیعہ تنظیم "مجلس اتحاد المومنین” قائم کر دی گئی ہے۔ نئی تنظیم کے مرکزی صدر مولانا منور عباس علوی اور سیکرٹری جنرل غلام مصطفیٰ انصاری کو مقرر کیا گیا ہے۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس میں مولانا منور عباس علوی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ نئی تنظیم کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المومنین نے شیعہ تنظیموں کو عزاداری کے موضوع پر متحد کرنے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ مولانا غلام مصطفیٰ انصاری ہوں گے، جو تمام شیعہ تنظیموں کے قائدین سے ملاقاتیں کریں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا منور علوی کا کہنا تھا کہ تمام شیعہ تنظیموں کو شامل کرکے دو دو ارکان پر مشتمل متحدہ سپریم کونسل قائم کی جائے گی، جو عزاداری کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کیلئے مشترکہ لائحہ عمل پیش کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں سکردو، آئی ایس او کے یوم تاسیس اور امام خمینی ؒ کی برسی کی مناسبت سے پروقار تقریب
مولانا منور علوی کا کہنا تھا کہ ہم متنازع یکساں قومی نصاب تعلیم کو مسترد کرتے ہیں، ایسا کوئی نصاب تسلیم نہیں کریں گے، جس میں اہلبیتؑ کا ذکر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں تیار کیا گیا نصاب مشترکہ اور متفق علیہ تھا، ہمارا مطالبہ ہے کہ وہی یکساں قومی نصاب تھا، اسی کو ہی نافذ کیا جائے۔ بھٹو دور میں دینیات کے نصاب کا ایک حصّہ مشترکہ، دوسرے سنی اور شیعہ کیلئے مختص تھے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ اوقاف نے تعمیر کے نام پر گذشتہ دو سال سے دربار بی بی پاکدامنؒ کو بند کر رکھا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ دربار بی بی پاکدامنؒ کو فی الفور کھولا جائے، اگر دربار نہ کھولا گیا تو احتجاج کی کال دیں گے۔
رہنماؤں نے کہا کہ شیعہ افراد کی جبری گمشدگیوں پر بھی گہری تشویش ہے، یہ اقدام کسی طور قابل برداشت نہیں، اگر کوئی فرد کسی جرم میں ملوث ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ منور علوی نے مزید کہا کہ ہماری اس جماعت کا مقصد کسی شیعہ تنظیم یا قیادت کی مخالفت نہیں، نہ ہی ہم کسی کیخلاف ہیں، ہمارا مقصد وحدت، عزاداری کا تحفظ اور ملت کا مشترکہ دفاع کرنا ہے۔