عربوں کی بقاء انقلاب اسلامی ایران کی مضبوطی میں ہے، مقررین کا خطاب
خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران لاہور میں امام خمینی (رہ) کی برسی کی مناسبت سے سیمینار بعنوان ’’وحدت و اسلامی بیداری کے بارے میں امام خمینی (رہ) کے افکار و نظریات‘‘ کا اہتمام کیا گیا۔ جس کی صدرارت قونصل جنرل ایران آقائے محمد حسین اسدی نے کی جبکہ تحریک منہاج القرآن کے صدر سید فرحت حسین شاہ، ممتاز دانشور اور صحافی ڈاکٹر اجمل نیازی، تحریک وحدت اسلامی کے سربراہ سید منیر گیلانی مہمان خصوصی تھے، جبکہ جمعیت اہلحدیث کے مولانا زبیر احمد ظہیر، جامعہ نعیمہ کے راغب حسین نعیمی، تحریک حسینہ کے سربراہ علامہ محمد حسین اکبر، شیعہ پولیٹیکل پارٹی پاکستان کے سربراہ سید نوبہار شاہ سمیت شیعہ سنی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔
مقررین نے اپنے خطابات میں امام خمینی (رہ) کے افکار پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے یہ جملہ فرما کر کہ ’’شیعہ اور سنی ہاتھ باندھنے اور کھولنے پر جھگڑ رہے ہیں جبکہ دشمن ان کے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہے‘‘ پوری امت مسلمہ کو متحد کر دیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ جب انقلاب اسلامی کو بدنام کرکے اسے شیعی انقلاب کا نام دیا جانے لگا تو امام خمینی (رہ) نے فرمایا ’’لاشرقیہ و لاغربیہ الاسلامیہ الاسلامیہ‘‘ اسے نعرے کے بعد انقلاب کے خلاف سازشیں دم توڑ گئیں اور آج پھر وہی دشمن انقلاب سے خوفزدہ ہو کر عربوں کو اس سے ڈرانے کیلئے پھر یہ پروپیگنڈہ کر رہا ہے کہ ایران کا انقلاب اسلامی نہیں شیعی انقلاب ہے لیکن صاحبان نظر جانتے ہیں کہ ایران کا انقلاب اسلامی انقلاب ہے، جسے امام خمینی (رہ) نے اسلام کے نام پر برپا کیا۔
مقررین نے کہا کہ پاکستان اور ایران دیرینہ دوست ہیں اور دونوں میں ایک قدر جو زیادہ مشترک ہے وہ اسلام ہے۔ پاکستان کو بھی اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا جبکہ ایران میں بھی امام خمینی (رہ) نے اسلامی انقلاب لا کر عظیم فلاحی اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی، جس ہر پہلے دن سے ہی دشمنان اسلام کے دانت گھٹے کر دیئے۔ مقررین نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ انقلاب اسلامی ایران کو دشمنوں کی سازشوں سے بچانے کیلئے اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عربوں کو ایران کے اسلامی انقلاب سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ انقلاب کے ہاتھ مضبوط کریں، اسی میں ان کی بھی بقا اور سلامتی ہے۔