پاکستان اور ایران کا توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان اور ایران نے توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے تہران میں ایرانی ہم منصب علی اکبر محرابیان سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کا فروغ تھا۔ اس موقع پر ایران سے گوادر تک بجلی کی فراہمی کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر خرم دستگیر نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کو سراہتے ہوئے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ گزشتہ روز خرم دستگیر ایران کے 4 روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچے تھے۔ اپنے دورے کے دوران وہ ایران کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں امریکی پابندیوں نے ایران، پاکستان اور علاقے کو مسائل و مشکلات سے دوچار کیا ہے، بلاول بھٹو زرداری
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کی یہ ملاقات ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعاون کی توسیع بالخصوص دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کے ایک نئے باب کے آغاز کی راہ کو ہموار کرے گی۔ پاکستانی وزارت توانائی نے خرم دستگیر خان کے حوالے سے کہا ہے کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات کی ترقی کا راستہ ہموار ہوگیا ہے اور فریقین نے گوادر کی بندرگاہ سمیت صوبہ بلوچستان کو درکار بجلی کی فراہمی کا جائزہ لیا ہے۔ پاکستانی وزیر توانائی نے توانائی کے شعبے میں ایران کے تعمیری تعاون کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ہم منصب کے ساتھ قلیل مدتی اور طویل مدتی توانائی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے باعث دنیا کو ایندھن اور غذائی بحران کا سامنا ہے۔ پاکستان عالمی سطح پر ایندھن کی بڑھتی قیمتوں اور معاشی حالات کے پیش نظر شدید مشکلات کا شکار ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی گزشتہ ہفتے ایران کا 2 روزہ دورہ کیا تھا جس میں بجلی کی رسد کو بڑھانے اور دیگر باہمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
یاد رہےکہ ماضی میں پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن کا معاہدہ بھی ہوا تھا جس کے تحت ایران نے پاکستان کے سرحد تک پائپ لائن بچھا دی تھی، تاہم ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث پاکستان میں اس پر کام نہیں ہوسکا۔