مشرق وسطی

ہماری فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک سے بہتر ہے، سید عبدالمالک الحوثی

شیعہ نیوز: انصار اللہ یمن کے سربراہ نے ملکی میزائلوں کی وسیع رینج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوجی صلاحیت بہت سے عرب ممالک کے مقابلے میں برتر ہے۔ یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ "سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی” نے آج شام (بدھ) یمن کے صوبہ ”حجہ” کے رہنماؤں اور عوام کے ساتھ ایک اجلاس سے خطاب کیا۔ انصار اللہ کے سربراہ نے اپنی تقریر کے پہلے حصے میں کہا کہ ہمیں امریکی اور سعودی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے آٹھواں سال شروع ہوچکا ہے اور خدا کا شکر ہے کہ ہم نے مشکل مراحل اور بڑے چیلنجوں کو عبور کر لیا ہے۔ صوبہ حجہ دشمنوں کی جارحیت کے پہلے دن سے ہی اپنی بھرپور شرکت، اپنے نمایاں کردار، جو اس کی ایمانی اقدار کا مظہر ہے، ہمیشہ میدان میں موجود رہا ہے۔ تقریر کے دوسرے حصے میں سید عبد المالک بدر الدین الحوثی نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ محاصرے کے ذریعے یمن کے عوام کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکائے، تاکہ ملک میں خانہ جنگی شروع ہوسکے۔

سید عبد المالک نے کہا کہ دشمن ہمارے اندر فتنہ پھیلانے اور پروپیگنڈہ کرنے کی تمام سازشوں میں ناکام رہا اور اسے ہماری ملی بیداری کا سامنا کرنا پڑا۔ دشمن نے صوبہ ”حجہ” کے بازاروں اور شادیوں کی تقریبات کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنا کر عوام الناس کا قتل عام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری استقامت اور ثابت قدمی نے دشمن کو ناامید کر دیا، مایوسی اور خسارہ اس کی شکست کا باعث بنا۔ جس کے بعد دنیا کے مختلف ممالک حیران تھے اور یمنی عوام کو عزت کی نگاہ سے دیکھنا شروع ہوگئے۔ ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور ان شاء اللہ خدا کے حکم اور اس کے احکامات کے نفاذ سے ہمارا مستقبل اچھا ہوگا۔ امریکی پالیسیاں اور اس سے آگے یہودی لابی مختلف ممالک میں بڑے بحران پیدا کر رہی ہے اور یہ بحران عالم اسلام تک کو اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے روس اور چین کے ساتھ جنگ ​​اور بحران کے نئے دروازے کھولنے کے لیے جان لیوا اقدامات کیے ہیں۔ یوکرائن کی جنگ انسانی معاشرے میں امریکہ کی جنگ طلب اور بغاوت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ بین الاقوامی بحرانوں اور دشمنوں کی سازشوں کے سامنے ہمارے پاس دو راستے ہیں یا تو غفلت، غیر ذمہ داری اور مایوسی، ایسی صورت میں بحران ہم پر غالب آجائے گا، یا پھر خدا پر توکل کرتے ہوئے ایمان کے ساتھ حرکت کرنا۔ سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی نے خبر دیتے ہوئے کہا کہ فوجی حوالے سے ہم نے خدا کی مدد سے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں، جن میں سے پہلا مرحملہ حملہ آوروں کو ملک پر مکمل قبضے سے روکنا تھا۔ اب بھی ہمیں دشمن سے توقع ہے کہ وہ اپنی سابقہ حرکتیں دہرائے گا۔ جس کے لئے ہمیں محاذوں کو مضبوط کرنا چاہیئے اور اپنی فوجی صلاحیتوں کو بڑھانا چاہیئے۔ خدا کا شکر ہے کہ ہم فوجی صلاحیتوں میں اس سطح پر پہنچ گئے ہیں، جو بہت سے عرب ممالک کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دور تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بنا رہے ہیں، جو پڑوسی جارح اتحاد کے رکن ممالک میں اپنے اہداف کو بخوبی نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف قسم کے میزائلوں کی تیاری جاری ہے، جن کو خوب سے خوب تر بنایا جا رہا ہے، جو کم سے کم وقت میں اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت، زیادہ تباہ کن اور مہلک ہوتے جا رہے ہیں۔ مہنگے اور جدید امریکی دفاعی سسٹم کے باوجود دشمن ہمارے میزائلوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہا۔ انصار اللہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اسلحہ سازی کے شعبے کو مدنظر رکھا گیا ہے اور اس میدان میں عملے نے صبر، قربانی، تحقیق اور قابلیت کے ساتھ کام جاری رکھا اور اس کے نتیجے میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ پستول سے لے کر کلاشنکوف، توپوں، میزائلوں اور ہر طرح کے گھریلو ہتھیاروں تک کی تیاری، یہ تمام شعبوں میں ایک بہت بڑی کامیابی اور امید افزا بات ہے۔ اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے، خاص طور پر سکیورٹی کی سطح پر تعاون پر زور دیا اور کہا کہ انہیں عوامی سلامتی کے لئے آپس میں تعاون کرنا چاہیئے اور معاشرے میں باعزت تعلقات قائم کرنے چاہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button