عظیم جنگ مسجد اقصیٰ کی آزادی ہے
شیعہ نیوز: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن اور اس ملک کی تحریک انصار اللہ کے ایک رہنما نے جارح سعودی اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ اگر یمن کے خلاف جارحیت اور محاصرہ جاری رہا تو اس ملک کی فوج خاموشی سے کھڑی نہیں رہے گی۔
لبنان کی احد نیوز سائٹ کے حوالے سے یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے ایک تقریر میں کہا: "جارح اتحاد کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہمیں ایک عظیم جنگ کی تیاری سے نہیں روکتی ہیں اور فتح، اور درحقیقت یہ جنگ بندی کی خلاف ورزیاں محاذ جنگ کو زندہ رکھنے اور دشمن کے خلاف سرگرم رکھنے کی ترغیب ہیں۔
انہوں نے تاکید کی: اگر جارحیت کے خاتمے اور یمن کی ناکہ بندی اٹھانے کا صحیح عزم نہ کیا گیا تو جنگ جاری رہے گی۔
الحوثی نے مزید کہا: ہمیں کسی دھمکی کی پرواہ نہیں ہے اور ہم جانتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک پر حملہ کرنے کے لیے کس ہتھیار کا استعمال کرتے ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ ان سے کیسے نمٹا جائے۔
اس یمنی عہدیدار نے یہ بھی کہا: ہمارے پاس ایسے ہتھیار ہیں جو ڈیٹرنس کے توازن کو متعین کر سکتے ہیں اور قریبی فتح حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہم نے جنگ بندی قبول کر لی۔ کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ جنگ جاری رہے لیکن اگر وہ ہمارے ملک کو گھیرے میں لیتے اور حملہ کرتے رہتے ہیں تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
الحوثی نے صیہونی حکومت کے بارے میں اپنے بیان کے ایک اور حصے میں بھی کہا: ہم چاہتے تھے اور امید رکھتے تھے کہ ہماری جنگ اسرائیلی دشمن کے ساتھ براہ راست لڑائی ہوگی۔ ہمارے خلاف چھی جانے والی جنگیں روک تھام کی جنگیں ہیں جن کے ذریعے دشمن ہماری قوم پر قبضہ کرنا اور ہمیں محفوظ رکھنا چاہتا ہے، لیکن وہ عظیم جنگ جس کے لیے یمن کے عوام اور اسلامی ممالک کو متحرک ہونا چاہیے وہ مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے کی جنگ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا: "یمن پر اسرائیل کے حملوں کے بارے میں میڈیا کی بعض خبریں جھوٹی ہیں، کیونکہ اسرائیل نے یمن پر حملہ نہیں کیا ہے، اور اس سلسلے میں بعض سائٹس کی طرف سے شائع کردہ مواد میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہوا ہے۔”