مشرق وسطی

آیت اللہ حائری کے اقدام نے ہمارے استاد شہید باقر الصدر کی نصیحت کو زندہ کر دیا

شیعہ نیوز:آیت اللہ سید عبد الہادی حسینی شاہرودی جو کہ آیت اللہ سید محمد باقر الصدر(رح) کے خاص شاگردوں میں سے ہیں، انہوں نے آیت اللہ سید کاظم حسینی حائری کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا: آیت اللہ حائری کے اس اقدام نے ہمارے استاد شہید باقر الصدر کی نصیحت کو زندہ کر دیا۔ انہوں نے اپنے چند قریبی شاگردوں کے حلقے میں جیسے میں اور آیت اللہ حائری، مرحوم آیت اللہ ہاشمی شاہرودی، مرحوم استاد آیت اللہ شہید حکیم کے درمیان کہا تھا کہ ہمارا مقصد مرجعیت نہیں ہے لہذا تم کسی دوسرے مجتہد کے زیر سایہ اسلام کی راہ پر چلنے کے لیے تیار رہو۔

آیت اللہ حسینی شاہرودی نے کہا: اس بیان اور موقف کے ساتھ، آیت اللہ حائری نے فتنہ کی وہ آگ جو امریکیوں اور انگریزوں کے انتظام ایجنسی کی طرف سے عراق کے بعض پرجوش لوگوں اور نوجوانوں کے جذبات سے غلط استفادہ کرتے ہوئے بھڑکائی گئی تھی اسے بجھا دیا اور عراقی عوام کو ایک روشن راہ دکھائی۔

آیت اللہ حسینی شاہرودی کے بیان کا متن حسب ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

« من المؤمنین رجالٌ صدقوا ما عاهدوا الله علیه » احزاب ۲۳

«مدادالعلماءافضل من دماءالشهداء»

ماہ صفر کے آغاز میں اور عزائے امام حسین علیہ السلام وہ ایام کہ جس میں امت اسلامیہ کو سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے اربعین کی زیارت کی سعادت سے مستفید ہونا چاہیے، آیت اللہ العظمیٰ سید کاظم حسینی حائری دام ظلہ کا بیان حوزہ علمیہ اور مرجعیت کی قابل فخر تاریخ میں ایک اور سنہری ورق کا اضافہ کر دیا اور تاریخ رقم کر دیا ۔

آیت اللہ العظمیٰ سید کاظم حسینی حائری، حوزہ علمیہ کے ممتاز اساتیذ میں سے ایک ہیں اور ہمارے شہید استاذ عظیم الشان آیت اللہ سید محمد باقر الصدر رحمۃ اللہ علیہ کے نامور شاگردوں میں سے ہیں، ان کا علمی اور اجتماعی مقام بہت بلند ہے۔ آپ نے انقلاب اسلامی کے سلسلے میں بڑی بصیرت کے ساتھ اس راہ میں بھرپور کوششیں کیں اور آپ کے بیٹے سید جواد بھی راہ انقلاب میں شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔

اس عظیم عالم کا یہ بیان شہید استاد ؒکی نصیحتوں کی یاد تازہ کر دیتا ہے جہاں آپ نے انقلاب اسلامی کی فتح سے پہلے اور عوامی تحریک کے عروج کے ساتھ یہ اعلان کیا تھا کہ آپ سب کے لیے ضروری ہے کہ آپ سب کے سب امام خمینیؒ کی مرجعیت میں گھل جائیں۔

آیت اللہ حائری کے اس اقدام نے ہمارے استاد شہید صدر کی نصیحت کو زندہ کر دیا۔ انہوں نے اپنے چند قریبی شاگردوں کے حلقے میں جیسے میں اور آیت اللہ حائری، مرحوم آیت اللہ ہاشمی شاہرودی، مرحوم استاد آیت اللہ شہید حکیم کے درمیان کہا تھا کہ ہمارا مقصد مرجعیت نہیں ہے لہذا تم کسی دوسرے مجتہد کے زیر سایہ اسلام کی راہ پر چلنے کے لیے تیار رہو۔

شہید صدر رحمۃ اللہ علیہ کی یہی فکر ان کے شاگردوں بالخصوص آیت اللہ حائری کی توجہ کا مرکز بنی رہی، اور انہوں نے اس پر ایمانداری کے ساتھ عمل کیا اور موجودہ نازک وقت میں جب خطہ بالخصوص عراق، دشمنان اسلام کی شرارتوں کا نشانہ بنا ہو اہے، ایک بار پھر خلوص نیت کے ساتھ روایتی تحفظات کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنا فرض بخوبی نبھایا اور پوری علم و بصیرت کے ساتھ مرجعیت سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای مدظلہ کے سلسلے میں کہا کہ ان اطاعت ضروری ہے کیوں کہ یہ سب سے لائق انسان ہیں جو دشمنوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس بیان اور موقف کے ساتھ، آیت اللہ حائری نے فتنہ کی وہ آگ جو امریکیوں اور انگریزوں کے انتظام ایجنسی کی طرف سے عراق کے بعض پرجوش لوگوں اور نوجوانوں کے جذبات سے غلط استفادہ کرتے ہوئے بھڑکائی گئی تھی اسے بجھا دیا اور عراقی عوام کو ایک روشن راہ دکھائی۔ وہ عراقی عوام بدقسمتی سے حالیہ برسوں میں میڈیا اور قابض حکومتوں کے پروپیگنڈے کے زیر اثر گہری مایوسی اور بے اعتمادی کا شکار ہو چکی تھی۔

امید ہے کہ اس مخلصانہ تحریک کی برکت سے عراق کے تمام افراد اور حکام اس فتنہ کے خاتمے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں گے اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی توجہ اور مراجع کرام بالخصوص حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ الشریف عراق کی ترقی اور نجات کے لیے زمینہ فراہم کریں گے اور عراق سے تمام شیطانی قوتوں جیسے داعش اور تمام فتنہ گر اور دہشت گرد گروہوں کو پیچھے ہٹا دیں گے ۔

والسلام علیکم ورحمة الله و برکاته

شاگرد خاص آیت اللہ شہید صدر اور آیت اللہ حائری

سید عبدالہادی حسینی شاہرودی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button