خیرپور کورٹ میں مذہبی تعصب پرست جج نے بیگناہ 18 شیعہ مومن کو جیل بیجھ دیا
نمائیندے سے ملنے والی اطلاعت کے مطابق خیرہور کے گائوں قولاب جیل میں 10 محرم کو سپاہ صحابہ طالبان کی جانب سے امام بارگاہ پر فائرنگ کی گئی جس کے نیتیجے میں شیعہ مومن نور حسین ابرو شہید ہوئے تھے جبکہ تین مومنین زخمی بھی ہوئے تھے ۔ زخم ابھی بھرے ہی نہیں تھے کہ نام نہاد انتظامیہ شیعہ مومنین کے قاتلوں کو پکڑنے کے بجائے۔ 18 شیعہ مومنین پر جلاؤ گھیراؤ کے بیبنیاد مقدمات درج کیئے جبکہ 10 محرم کو کوئی دکان کھلی ہی نہیں رہتی تو جلائی کیسے گئیں لیکن آج جب خیرپور کورٹ میں ان بیگناہ 18 مومنین کی سنوائی تھی تو مذہبی تعصب پرست جج نے بیگناہ مومنین کی سنوائی کے دوران ان کی ضمانت کو رد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔ جبکہ قاتل حاجی نیاض ابڑو کے خلاف اب تک کسی قسم کی کوئی خاص کاروئی نہیں کی گئی ۔
واضح رہے کہ انہیں عدالتوں نے کالعدم لشکرجھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کو باعت بری کر دیا تھا۔ وہی لشکرجھنگوی جو ہر دھماکے کے بعد اس کی ذمہ داری بڑے فخر کے ساتھ قبول کرتی ہے۔