مضامینہفتہ کی اہم خبریں

امام حسن (علیہ السلام) کو شہید کرنے میں امیرشام کا کردار

سوال: امیرشام نے امام حسن (علیہ السلام) کو کیوں شہید کرایا ؟
اجمالی جواب:
تفصیلی جواب: امیرشام جانتا تھا کہ امام حسن (علیہ السلام) کے ہوتے ہوئے آسانی کے ساتھ اپنے ناپاک اہداف تک نہیں پہنچ سکتا اور خلافت کو اموی خاندان کے حوالہ نہیں کرسکتا کیونکہ صلح نامہ میں لکھا گیا تھا کہ معاویہ اپنے بعد کسی کو خلیفہ نہیں بنا سکتا اور وہ اس کام کو مسلمانوں کے سپرد کردے (١) ۔
اس لئے امیرشام نے امام حسن علیہ السلام) کو اپنے راستہ سے ہٹانے اور یزید فاسد کو تخت سلطنت پر بٹھانے کے لئے ایک اور غلط کام انجام دیا ، اس نے امام حسن علیہ السلام کو شہید کرایا لیکن اس کے عواقب سے بچنے کے لئے مخفی طور پر زہر کے ذریعہ آپ کو شہید کرایا ۔
شیعہ اور اہل سنت کے اکثر علماء کے مطابق امیرشام نے امام حسن (علیہ السلام) کی زوجہ جو کہ اشعث بن قیس(٢) کی بیٹی تھی، کو پیغام بھیجا کہ اگر وہ حسن بن علی (علیہ السلام) کو زہر دیدے گی تو وہ اس کی شادی اپنے بیٹے یزید سے کردے گا ۔ معاویہ نے "”جعدہ بنت اشعث”” کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے ایک لاکھ درہم بھی اس کو بھیجے ۔ جعدہ بنت اشعث نے قبول کرلیا کہ وہ امام حسن مجتبی (علیہ السلام) کو شہید کردے گی (اگر چہ امیرشام نے اس کی شادی یزید سے نہیں کی) (٣) ۔
مشہور مورخ ابوالفرج اصفہانی نے لکھا ہے : معاویہ اپنے بیٹے یزید کے لئے لوگوں سے بیعت لینا چاہتا تھا ، لیکن امام حسن مجتبی اور سعد بن ابی وقاص اس کے لئے رکاوٹ بنے ہوئے تھے ، اس لئے معاویہ نے ان دونوں کوزہر دلایا (٤) ۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ جب امام حسن (علیہ السلام) کی شہادت کی خبر شام پہنچی تو معاویہ اور اس کے دوسرے دوست بہت خوشحال ہوئے اور انہوں نے سجدہ کیا (٥) ۔
بہرحال اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ معاویہ اپنے ناپاک اہداف تک پہنچنے کے لئے کوشش کرتا تھا کہ تمام رکاوٹوں کو اپنے راستہ سے ہٹادے اور "”آل امیہ کی موروثی حکومت "” کے لئے راستہ ہموار کردے ، ان اہم رکاوٹوں میں سے ایک رکاوٹ امام حسن (علیہ السلام) تھے (٦) ۔
حوالہ جات: ١۔ مناقب ابن شہر آشوب ، جلد ٤، صفحہ ٣٨ ، بحارالانوار ، جلد ٤٤ ، صفحہ ٦٥ ۔ ( البتہ””الامامة والسیاسة”” جلد ١، صفحہ ١٨٤ میں ابن قتیبہ کے نقل کے مطابق معاویہ نے عہد کیا تھا کہ اپنے مرنے کے بعد خلافت کو امام حسن کے حوالہ کردے گا ۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے امام حسن کو شہید کرنے کی وجہ زیادہ واضح ہوجاتی ہے ۔ اسی بات کو علامہ امینی نے کتاب الغدیر ، جلد ١١، صفحہ ٩ پر ، ابوالفرج ا صفہانی نے کتاب "”مقاتل الطالبیین”” میں نقل کیا ہے ، ابن عبدالبرنے بھی "”الاستیعاب”” ،جلد ١، صفحہ ٤٣٨ و ٤٣٩ میں لکھا ہے : امام حسن (علیہ السلام) نے اس سے شرط کی تھی کہ معاویہ اپنے مرنے کے بعد خلافت کو ان کے لئے چھوڑ دے ۔
٢۔ اشعث کی سوانح حیات جاننے کے لئے مراجعہ کریں : پیام امام امیرالمومنین (علیہ السلام) ، جلد ١، صفحہ ٦٤٤ (انیسویں خطبہ کے ذیل میں ) ۔
٣۔ مراجعہ کریں : شیعہ اور اہل سنت کی معتبر تواریخ کی کتابوں میں جیسے : ارشاد مفید، ص 356 و 357; مناقب ابن شهر آشوب، ج 4، ص 47-49; بحارالانوار، ج 44، ص 147; تاریخ الخلفاء سیوطى، ص 214; شرح نهج البلاغه ابن ابى الحدید، ج 16، ص 29; مختصر تاریخ دمشق، ج 7، ص 39; تذکرة الخواص سبط بن جوزى، ص 191 و 192. ابن عبدالبر نے بھی استیعاب میں لکھا ہے کہ ایک گروہ نے کہا ہے کہ اس عورت نے معاویہ کی سیاست اور پیسہ کی وجہ سے امام حسن کو زہر دیا (وَ قَالَتْ طائِفَةٌ: کَانَ ذَلِکَ مِنْهَا بِتَدْسِیسِ مُعاوِیَةَ إِلَیْهَا وَ مَا بَذَلَ لَهَا فِی ذلِکَ).
٤۔ مقاتل الطالبین ، صفحہ ٤٨ ۔
٥۔ الامامة و السیاسة، ج 1، ص 196; عقد الفرید، ج 4، ص 361 و مناقب ابن شهر آشوب، ج 4، ص 49.
٦۔ گرد آوری از کتاب: عاشورا ریشه ها، انگیزه ها، رویدادها، پیامدها، زیر نظر آیت الله مکارم شیرازی، ص186.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button