پاکستانیوں کا دورہ اسرائیل، حکومتی و ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں، علامہ شیخ صادق جعفری
شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر علامہ شیخ محمد صادق جعفری نے کہا ہے کہ پے در پے پاکستانی وفود کا دورہ اسرائیل اور ان وفود میں شامل افراد کے خلاف کاروائی نہ کرنا حکومت کے اسرائیل سے خفیہ روابط کی نشاندہی کرتا ہے، قطر میں وزیر اعظم شہباز شریف کی موساد رہنماؤں سے ملاقات سے متعلق خبروں کی بھی کسی قسم کی حکومتی تردید کا نہ آنا حکومتی بدنیتی کو آشکار کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا حیات عباس نجفی، مولانا محمد عباس مطہری، مولانا بشیر انصاری، مولانا ملک عباس، میر تقی ظفر بھی موجود تھے۔ علامہ شیخ صادق جعفری نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہم عہدے پر کام کرنے والے نسیم اشرف اور مشہور معروف ٹی وی چینلز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کا دورہ اسرائیل پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور پاکستان کے نظریاتی استحکام کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے تمام شہریوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائے جو ماضی اور حال میں غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کا دورہ کرچکے ہیں اور فلسطینی عوام کے قاتل صدر اور عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلسل پاکستانی صحافیوں کا اسرائیل جانا قائداعظم محمد علی جناح کی جدوجہد اور افکار کی توہین کے مترادف ہے، بانی پاکستان قائد اعظم نے دو ٹوک موقف دیتے ہوئے اسرائیل کو غاصب اور ناجائز ریاست قرار دیا تھا، تاہم کوئی بھی حکومت یا فرد قائد اعظم کے بنیادی اصولوں کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی ایک تنظیم پاکستان کے صحافیوں کو مسلسل اسرائیل کا دورہ کروانے میں سرگرم عمل ہے اور پاکستان کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں یا پھر یوں کہا جائے کہ اس جرم میں حکومتی و ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں۔
علامہ شیخ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آزاد اورخود مختار ریاست ہے اور کسی بھی عرب ریاست کو یہ حق نہیں دیا جائے گا کہ پاکستان کو عرب مفادات کی خاطر اسرائیل کے ساتھ نتھی کیا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قبر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے اپیل کی ہے کہ پاکستان سے مسلسل اسرائیل دورہ کرنے کی خبروں پر سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے اور ملک میں ایسے اقدامات کی روک تھام کے لئے باقاعدہ قانون سازی کو یقینی بنایا جائے۔ رہنماؤں نے پاکستانی صحافیوں اور دیگر افراد کے اسرائیل دورہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عوام سے اپیل کی کہ خیانت کاروں کے خلاف آواز بلند کریں۔ رہنماؤں نے علماء کرام سے اپیل کی ہے جمعہ نماز کے خطبوں میں اسرائیل جانے والے خیانت کاروں کے چہروں کو عوام کے سامنے آشکار کیا جائے۔
یاد رہے کہ اسرائیل لاکھوں فلسطینی مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل کر غاصبانہ قبضہ کرکے بنائی گئی ناجائز ریاست ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا، مسئلہ فلسطین عربوں کا نہیں بلکہ اسلام اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، اگر تمام عرب ریاستیں اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں تب بھی پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور اس پر قابض کسی بھی جعلی ریاست کو تسلیم نہیں کیا جائے گا، اسرائیل ایک ناسور ہے اور اس کا واحد حل مقاومت ہے، رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای جیسی بابصیرت قیادت اور شہید قاسم سلیمانی (رح) کی مجاہدانہ کوششوں کے سبب آج فلسطینی مجاہدین بہت طاقتور ہوچکے ہیں اور اب وہ اسرائیلیوں کو اسرائیل کے اندر جواب دیتے ہیں۔