فرانس کی وزارت داخلہ کا ایک اور مسجد کو بند کرنے کی تیاریاں شروع
شیعہفرانس کی وزارت داخلہ نے ایک اور مسجد کو بند کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ فرانس میں گزشتہ دو سال سے مساجد کے خلاف مہم جاری ہے اور معاشرے کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں مساجد کو بند کیا جا رہا ہے۔
فرانسیسی ٹی وی چینل بی ایف ایم اور اخبار لوفیگارو نے اطلاع دی ہے کہ وزارت داخلہ نے باس رین کے علاقے میں واقع اوبرنے مسجد کو بند کرنے کے لیے کارروائی شروع کر دی ہے۔
وزارت داخلہ نے مسجد کے امام پر انتہا پسندانہ سرگرمیاں کرنے اور فرانسیسی معاشرے کے خلاف دشمنی پھیلانے کا الزام لگایا ہے کہ ان کے کئی بیانات جمہوری اقدار کے منافی ہیں۔
فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمانان نے بدھ کو ٹویٹ کیا کہ ملک کے صدر کی ہدایت کے مطابق نام نہاد اسلامی علیحدگی پسندی کے خلاف جنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے دو سالوں میں 23 مساجد کو بند کر دیا ہے۔
فرانس کی پارلیمنٹ کی ایک خصوصی کمیٹی نے ایک قانون پاس کیا ہے جسے جمہوری اقدار کے احترام کو مضبوط کرنے کا اصول کا نام دیا گیا ہے، جو دراصل فرانس میں اسلام کے خلاف ملک گیر مہم شروع کرنے کا قانون ہے۔
اس قانون پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے جو فرانس میں مسلمانوں کے لیے بہت بڑے مسائل اور حدود پیدا کر رہا ہے، قانون میں کہا گیا ہے کہ مساجد اور ان کو چلانے والی تنظیموں پر کڑی نظر رکھی جائے اور یہ دیکھا جائے کہ مسلمانوں سے وابستہ تنظیموں کو کس طرح مالی امداد دی جارہی ہے۔ نیوز: