*ذاکر اہلِبیتؑ مدافع ولایت شہید نوید عاشق بی اے کے قتل کی وجہ*
مورخہ 15 جنوری 2022 کو مرکزی امام بارگاہ جعفرطیار ملیر کراچی میں شیعانِ حیدرِ کرارؑ کی جانب سے برسی شہدائے مدافعینِ حرم اہلبیتؑ و بیادِ شہدائے ملتِ جعفریہ پاکستان ایک مجلسِ عزاء کا اہتمام کیا گیا جس میں تمام جید علماء، شعراء و نوحہ خواں حضرات نے اپنی اپنی خدمات انجام دیں جن میں جناب نوید عاشق بی اے صاحب بھی شامل تھے اس اجتماع کے انعقاد پر اداروں کو تحفظات تھے، کہ کیوں قاسم س ل ی م ا ن ی کے نام پر پاکستان میں اجتماعات منعقد ہو رہے ہیں لیکن تمام تر رکاوٹوں کے باوجود یہ پُر رونق مجلسِ عزاء منعقد ہوئی، چونکہ ان دنوں ایامِ فاطمیہؑ مناسبت تھی تو شہید نے بی بی سے متعلق فضائل و مصائب کو مجلس کا عنوان بنایا جس میں انہوں نے بی بی حقانیت و غاصبینِ فدک کا بھی تذکرہ کیا…
اس مجلس کے کامیاب انعقاد کے بعد اداروں کے پالتو کتے کہ جو برادرانِ اہلِ سُنت میں کلعدم سپاہ صحابہ اور کلعدم تحریکِ لنیک پاکستان کے روپ میں اور شیعوں میں فرقہ فرزند ہزاروی ( المعاروف جواد نقوی) انہونے شہید کی مجلس کے چند ویڈیو کلپس سوشل میڈیا پر وائرل کئے کہ جن کا خلاصہ کچھ یوں تھا..
1 مکتبِ تشیع رسولِ اکرمﷺ کی ایک بیٹی ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں.
2 بی بی فاطمہؑ کو جس نے بھی تکلیف پہنچائی وہ لعنتی ہے.
ان ویڈیو کلپس کو بنیاد بنا کر ملیر سٹی تھانے میں ایک ایف آئی آر کاٹی گئی جس میں شہید نوید عاشق بی اے اور امام بارگاہ کی انتظامیہ کو نامزد کیا گیا جس میں مندرجہ ذیل نکات پیش کئے گئے…
1 اس مجلس میں سپاہ محمد کے سربراہ راجہ ناصر صاحب نے شرکت کی.
2 اس میں ذاکر نے رسولﷺ کی ایک بیٹی کا عقیدہ بیان کیا.
3 اس مجلس میں ذاکر نے خلفہ راشدین پر تبرہ کیا.
ان مندرجہ بالا تمام نکات کو علاقائی زمہ داران نے کاونٹر کر کے سپاہ صحابہ کے خلاف بھی ایک درخواست تھانے میں جمع کروائی جس کے نکات مندرجہ ذیل ہیں۔۔۔
1 راجہ ناصر عباس صاحب سپاہ محمد کے سربراہ نہیں MWM کے سربراہ ہیں.
2 رسولﷺ کی ایک بیٹی کا عقیدہ شیعوں میں پایا جاتا ہے اگر ہم اپنے عقیدے کا اظہار اپنے گھر میں ہی نہ کریں تو کہاں کریں ؟
3 تمام شیعہ سنی مستند کُتب میں یہ بات واضع لکھی ہوئی ہے کہ بی بی کی شہادت کیسے ہوئی اور کون کون اس میں ملوث تھا لیکن پھر بھی ان واقعات کا ذکر شہید نوید عاشق نے قاتلانِ زہراء کا نام لئے بغیر کیا
اس کے بعد شہید نے ایک ویڈیو بھی رکارڈ کروائی اور اپنے تمام بیان کی وضاحت فرمائی..
اس ایف آئی آر کی وجہ سے سوشل میڈیا پر کلعدم تحریکِ لبیک پاکستان اور کلعدم سپاہ صحابہ کے کارکنان و ذمہ داران کی جانب سے نوید عاشق صاحب کے خلاف مہم چلائی گئی اور انکی پھانسی کا مطالبہ کیا گیا جس کا رکارڈ میڈیا پر اب بھی موجود ہے اور اس سب کا سرغنہ گستاخ اشرف جلالی ملعون تھا…
در اصل یہاں مسئلہ توہینِ صحابہ کا نہیں تھا بلکہ وہ ضیاء الحق کی پیدا کردہ ایک پرانی تعصبیت تھی کہ قاسم س ل ی م ا ن ی کے نام پر اتنا بڑا اجتماع کیسے ہو گیا اور تمام علماء و ذاکرین اور تنظیمیں ایک کیسے ہوگئیں اور اسہی نفرت اور تعصب کی نظر آج شہید نوید عاشق صاحب ہو گئے…
با خدا اگلے برس نوید عاشق صاحب نہیں تو کئی اور سہی لیکن ہم شہداء کی یاد مناتے رہیں گے اور اپنی عقائد کا یوں ہی برملہ اظہار کرتے رہیں گے، کیونکہ یہی خدا کا وعدہ ہے…لبیک یا حسینؑ