25برس بعد بھی شہید قائد کے شجر طیبہ سے شہادتوں کاسفر جاری ہے ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں امریکہ کے پاکستانی ایجنٹوں کے ہاتھوں جامعہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی(رہ) میں دوران نماز جمعہ ہونے والے خودکش بم دھماکے میں شہید ہو نے والے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ)کے پو تے سید مہدی حسینی اوردیگر بیگناہ نمازیوں کی مظلومانہ شہادت پر خانوادۂ شہید قائد علامہ عارف حسینی (رہ)اور دیگر تمام شہداء کے خانوادوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کااظہار کیا ہے اور زخمی پو تے رضاحسینی کی جلد صیحت یابی کی دعا کی۔ مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جار ی ہو نے والے اپنے تعزیتی بیان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شہادت آج ایک مرتبہ پھرقائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کے گھر کی زینت بنی ہے ، دادا کے جائے شہادت پر پوتے کو جام شہادت نوش کر نے پر علامہ سید علی الحسینی اور خانوادۂ شہید قائد کو ہدیہ تعزیت پیش کر تا ہوں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں جامعہ شہید عارف الحسینی (رہ)پر دہشت گردوں کا حملہ ضیاء الحق کے روحانی فرزندوں کی کارستانی ہے ، تاریخ گواہ ہے کہ ہم چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود بھی اپنے امام (ع)کے قاتلوں کو نہیں بھولے تو 25برس قبل شہید ہو نے والے اپنے محبوب قائد اور آج انکے شہید ہونے والے پوتے سید مہدی حسینی کا قاتلوں کو کس طرح فراموش کر سکتے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں جائے شہادت قائد شہید پر دوران نماز ہو نے والا خودکش حملہ دراصل طالبان دہشت گردوں سے مزاکرات کا نتیجہ ہے ، جب زخم ناسور بن جائے تو اسے پالا نہیں جاتا بلکے اسے کاٹ کر پھینک دیا جا تا ہے تاکہ جسم کا باقی حصہ محفوظ رہے ۔ میں آج ایک مرتبہ پھر سول و فوجی اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کر تے ہو ئے متنبہ کر تا ہوں کہ اگر پاکستان سے اپنی حب الوطنی کا ثبوت دینا چاہتے ہو تودہشت گردی کے اس ناسورکو پالنے کے بجائے کاٹ کر پھینک دو ورنہ یہ طالبا ن ناسور کی صورت میں پو رے وطن عزیز کو ختم کر دیں گے ۔