مشرق وسطی

چھے فلسطینیوں کی شہادت پر فلسطین میں عام ہڑتال

شیعہ نیوز:القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق نابلس اور رام اللہ میں عام ہڑتال ہے اور لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر زبردست احتجاج کیا اور صیہونی فوجیوں کی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فلسطینیوں کی حمایت کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ غرب اردن کے شہر نابلس میں صیہونی فوجیوں نے اپنی وحشیانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے کم سے کم چھے فلسطینیوں کو شہید کردیا تھا

فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق، گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران صیہونیوں کے حملوں میں اب تک چھے فلسطینی نوجوان شہید ہوچکے ہیں جن میں عرین الاسود مزاحمتی تنظیم کے دو کمانڈر شامل ہیں ۔

منگل کی صبح کو ان شہیدوں کا شاندار جلوس جنازہ نکلا جس میں ہزاروں فلسطینی شہریوں نے شرکت کی اور غاصب اسرائیلیوں کے مقابلے کے لئے اپنے عزم کا اعلان کیا۔

حماس تنظیم کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس موقع پر نابلس شہر میں صیہونیوں کے تازہ مظالم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نابلس کے جوان اپنے خون سے عزت و وقار کا راستہ ہموار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کا گھر گھر عرین الاسود یا شیروں کی کچھار ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے اس نئے تشکیل یافتہ استقامتی تنظیم کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عرین الاسود نے صیہونی فوج کی بے بسی اور کمزوریوں کا پردہ فاش کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گروہ، پورے فلسطین پر مشتمل ایک طاقت ہے جو کہ اپنے خون سے اپنی اور تمام استقامتی گروہوں کی تقدیر رقم کرے گا۔ حماس کے سربراہ نے زور دیکر کہا کہ یہ گروہ مستقبل میں بڑی تبدیلیاں لانے والا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عرین الاسود استقامتی تنظیم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے صیہونیوں کے تازہ مظالم کے بعد وجود میں آئی اور اس استقامتی تنظیم نے گذشتہ ہفتوں کے دوران صیہونی فوجیوں کے خلاف متعدد مسلحانہ کارروائیاں انجام دیکر، انتہاپسند صیہونیوں اور تل ابیب کے اعلی عہدیداروں کو ناکوں چنے چبوا دیا۔

دوسری جانب فلسطین کی جہاد اسلامی تنظیم نے بھی ایک بیان میں زور دیکر کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کی مکمل آزادی تک یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔ جہاد اسلامی فلسطین کے بیان میں نابلس اور رام اللہ کے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پورا فلسطین ان شہیدوں کا عزادار ہے۔

اس بیان میں صیہونی حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ جتنا فلسطینیوں کا خون بہایا جائے گا اور ان کے شہروں پر حملہ ہوگا اتنا ہی فلسطینی عوام کے اتحاد اور مزاحمتی کارروائیوں کی شدت میں اضافہ ہوگا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button