
روس پر پابندی کے حامی ملک ہی روس سے سامان اور مصنوعات کے سب سے بڑے گاہک بن گئے
شیعہ نیوز:نیویارک ٹائمز نے آبزرویٹری آف اکنامک کمپلیکسٹی کے تجارتی اعداد و شمار کی بنیاد پر لکھا: اس سال بہت سے ممالک نے روس سے اپنی ماہانہ درآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں ہندوستان اور ترکی روسی اشیاء اور مصنوعات کے بڑے درآمد کنندگان کے طور پر سامنے آئے ہیں اور ان کی اس ملک سے درآمدات میں بالترتیب 430 اور 213 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
برازیل کی روس سے درآمدات میں بھی 166 فیصد اضافہ ہوا جس نے اسے اس فہرست میں تیسرے نمبر پر رکھا۔
چین کو روسی برآمدات میں بھی 98 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سعودی عرب سے روسی سامان کی درآمد میں 45 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
روس سے سامان اور مصنوعات کی خریداری میں فعال طور پر اضافہ کرنے والے بعض ممالک نے یوکرین میں اس ملک کی فوجی کارروائیوں کی مخالفت میں فعال کردار ادا کیا ہے جن میں یورپی یونین کے رکن ممالک اور روس کے خلاف پابندیوں کی حمایت کرنے والے ممالک بھی شامل ہیں۔
مثال کے طور پر، اسپین کی طرف سے روسی سامان کی خریداری میں 112 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ بیلجیم کو روسی برآمدات میں 130 فیصد اضافہ ہوا۔
نیدرلینڈز نے بھی روس سے درآمدات میں 74 فیصد اضافہ کیا اور جاپان سے روسی سامان اور مصنوعات کی خریداری میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔
جبکہ جرمنی اور ناروے نے روس سے درآمدات میں بالترتیب 38 اور 21 فیصد اضافہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ، نیدرلینڈ کے ساتھ روس کی کل تجارت میں 33 فیصد، جاپان کے ساتھ 13 فیصد اور بیلجیم کے ساتھ 84 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے ساتھ ساتھ ان میں سے زیادہ تر ممالک جنہوں نے روس کو اپنی برآمدات کم کر دی ہیں، ان کے ساتھ روس کا تجارتی سرپلس مثبت ہونے کا سبب بنا ہے۔ اس فہرست میں روسی اشیاء کے سب سے بڑے درآمد کنندہ ہندوستان نے اپنی برآمدات میں 19 فیصد کمی کی ہے جب کہ برازیل اور اسپین کی روس کو برآمدات میں بالترتیب 13 اور 44 فیصد کمی ہوئی ہے۔
امریکہ اور انگلینڈ کی روس کو برآمدات میں سب سے زیادہ کمی بالترتیب 84% اور 71% رہی۔ سویڈن نے روس کو برآمدات میں 61 فیصد کمی کی۔
تاہم بیجنگ کی روس کو برآمدات میں 24% اور ترکی میں 113% اضافہ ہوا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ یورپی ممالک نے روسی پابندیوں کو روکنے کے طریقے تلاش کر لیے ہیں، مثال کے طور پر، حال ہی میں، ڈچ حکومتی ایجنسیوں نے اطلاع دی ہے کہ ملک کی حکومت نے روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کے نفاذ سے کاروباری اداروں کو مستثنیٰ کرنے کے لیے 91 لائسنس جاری کیے ہیں۔
ہالینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزارت، اقتصادی امور، مالیات، انفراسٹرکچر اور تعلیم کی وزارت کے ساتھ، پابندیوں سے استثنیٰ دینے اور بعض معاملات میں لچک کا مظاہرہ کرنے کی اجازت ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان فوجی تنازع کے بعد یورپی یونین اور مغربی ممالک نے ماسکو پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ ان ممالک نے ان پابندیوں سے ماسکو کی آمدنی کو کم کرنے کی کوشش کی۔