امپورٹڈحکومت کی شیعہ دشمنی، اسلامی نظریاتی کونسل میں شیعہ نمائندگی کم کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی و سعودی ایماء پر بننے والی امپورٹڈحکومت کی جانب سے شیعہ دشمنی پر مبنی ایک اور اقدام، ملک میں دوسری بڑی اکثریت رکھنے والے اہل تشیع کی اسلامی نظریاتی کونسل میں نمائندگی کو کم کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے قیام سے اب تک اہل تشیع کی مناسب نمائندگی چلی آ رہی تھی اور علامہ مفتی جعفر حسین کے دور سے اسلامی نظریاتی کونسل میں اہل تشیع کی 2 نشستیں تھیں، تاہم امریکی و سعودی خوشنودی کیلئے کام کرنے والی امپورٹڈ حکومت نے اب اس نمائندگی کو کم کرکےایک نشست تک محدود کردیا ہے۔
مکاتب فکر کی نمائندگی کے اعتبار سے 4 بریلوی، 4 دیوبندی، 2 اہلحدیث اور 2 شیعہ ارکان ہوتے ہیں، ایک خاتون رکن منتخب کی جاتی ہے جبکہ باقی ٹیکنوکریٹس کو رکنیت دی جاتی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں ملت جعفریہ کے خلاف تکفیریوں اور ٹی ایل پی کی چلائی جانے والی نفرت انگیز مہم کا بھانڈا پھوٹ گیا
اس طرح چیئرمین سمیت 20 ارکان پر مشتمل کونسل بنتی ہے، مگر اس نئے سیٹ اپ میں اہل تشیع کی نمائندگی کو کم کر دیا گیا ہے اور اب اسلامی نظریاتی کونسل میں صرف ایک نشست اہل تشیع کو دی گئی ہے۔ اہل تشیع کی جانب علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر اس وقت واحد نمائندے ہیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل میں نشست کم ہونے پر اہل تشیع کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اہل تشیع نے مطالبہ کیا ہے کہ نہ صرف ان کو ان کی دوسری سیٹ واپس کی جائے بلکہ اہل تشیع کی نشستوں میں بھی اضافہ کیا جائے کیونکہ اہل تشیع پاکستان میں اہلحدیث سے تعداد میں زیادہ ہیں۔