آئندہ انتخابات میں بھرپور قوت و حکمت عملی سے حصّہ لیں گے، علامہ شبیر حسن میثمی
شیعہ نیوز: رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل ضلع راولپنڈی کے زیراہتمام امام بارگاہ سکینہ بنت الحسین شکریال میں عظیم الشان ضلعی ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی نائب صدر سید محمود شاہ بخاری، مرکزی جنرل سیکرٹری شیعہ علماء کونسل ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری محمد علی قائد، سربراہ رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب علامہ اشتیاق حسین کاظمی، سیکرٹری رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب علامہ جعفر حسین نقوی، ممبر رابطہ کمیٹی شمالی پنجاب سید اصغر علی بخاری، علامہ فیاض حسین مطہری، مولانا سید عقیل اصغر کاظمی، مولانا سید سجاد حسین ہمدانی، مولانا کوثر عباس قمی، مولانا سید سجاد کاظمی، مولانا سید سجاد حسین ہمدانی، مولانا قاسم جعفری، مولانا محمد تحسین، مولانا سید عقیل اصغر کاظمی، سید محمد علی، مولانا سید وزیر علی سمیت ضلع بھر سے علماء کرام، ذاکرین عظام، خطباء، و اعظین، امام ہائے جمعہ و جماعت، بانیان مجالس، لائسنسداران جلوس، عہدیداران و کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے و الی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ضلعی ورکرز کنونشن کے انعقاد کا مقصد ملک بھر میں عزاداروں اور عزاداری کے تحفظ، ملی و قومی مسائل و مشکلات کے پیش نظر، تنظیمی رابطہ کو مزید مضبوط کرنے اور مملکت خداداد پاکستان کے استحکام میں مکتب تشیع کے اہم کردار کو اجاگر کرنا مقصود تھا۔ ضلعی ورکرز کنونشن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں بھرپور قوت و حکمت عملی سے حصّہ لیں گے، عزاداری ہمارا بنیادی و آئینی حق ہے، کسی صورت میں دستبردار نہیں ہونگے، عزاداری پر درج ایف آئی آرز ختم کی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری پر پابندی تشیع پر پابندی ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا، مکتب اہلبیت کی مضبوطی کیلئے قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے ایک اشارے پر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ظالمانہ توازن کو برقرار رکھنے کیلئے ہمارے اوپر پابندی لگائی گئی، ایام محرم میں عزاداری پر 132 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، انہیں فی الفور ختم کیا جائے، سیاست میں ہیں اور رہیں گے، مستقبل میں آئندہ انتخابات میں تنظیم فیصلہ کر ے گی کہ کس کے ساتھ جائیں، قیادت کا فیصلہ اٹل ہوگا، کارکنان تیاری کر لیں۔
اس سے قبل شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ علامہ ساجد نقوی جیسی شخصیت کی قیادت پر ہمیں فخر ہے، تمام مکاتب فکر کے لوگ قائد محترم کی پرامن کاوشوں کی قدر دانی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیمی ورکرز کنونشن تنظیمی بیداری کا ثبوت ہے اور پروگرام میں عہدیداران و کارکنان کی بھرپور شرکت اپنے قائد محبوب علامہ سید ساجد علی نقوی نے والہانہ محبت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم مضبوط ہوگی تو قائد محترم کے ہاتھ مضبوط ہونگے۔ سید محمود بخاری مرکزی نائب صدر نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ کی علم و فراست سے تمام مکاتب فکر کے علماء کرام احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ قائد ملت جعفریہ نے ملک میں فرقہ واریت کو دفن کر دیا۔ اس موقع پر علامہ اشتیاق حسین کاظمی سربراہ رابطہ کمیٹی شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب نے کہا کہ ہم قافلہ سفیران کربلا ہر ضلع اور تحصیل میں لیکر جا رہے ہیں، مسائل سن رہے اور اور تمام مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری پر درج ایف آئی آرز ختم کرانے اور فورتھ شیڈول سے نام نکالنے کیلئے جدوجہد جاری ہے، ان تمام مسائل کے حل کیلئے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مطالبا ت احتجاج کے ذریعے نہیں دلائل کے ذریعے حل کرائیں۔
علامہ جعفر نقوی جنرل سیکرٹری رابطہ کمیٹی SUC شمالی پنجاب نے کہا کہ مشکلات کے باوجود ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کی قیادت میں بے شمار قربانیاں دیں، لیکن ملک کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دی۔ ورکرز کنونشن میں علامہ کوثر عباس قمی نے شہداء ملت جعفریہ بالخصوص علامہ عبدالجلیل نقوی، پروفیسر خادم حسین لغاری، نواب امان اللہ خان سیال سمیت سمیت تمام شہدائے ملت و تمام مرحومین مومین کے ایصال ثواب کیلئے فاتح خوانی کی۔ آخر میں شیعہ علماء کونسل راولپنڈی کی جانب سے اجتماع میں قرار دادیں پیش کی گئیں، جنہیں منظور کیا گیا۔ ان قراردادوں میں رہبر انقلاب سید علی خامنہ ای، قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے تجدید عہد کیا گیا، عزاداری و ماتم داری پر درج ایف آئی کے خاتمے، فورتھ شیدول سے نکالنے نصاب تعلیم میں اہلبیت ؑ کے نام نکالنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا، جسے تمام شرکاء نے منظور کیا اور حساس مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کئے جانے کا مطالبہ کیا۔