جسم عراق میں لیکن دل پاکستان میں ہے، آیت اللہ بشیر نجفی کی 40 رکنی علمائے اہلسنت کے وفد سے گفتگو
شیعہ نیوز: امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کی سربراہی میں علمائے اہلسنت کے 40 رکنی وفد نے عراق میں مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی سے ملاقات کی۔ امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کی قیادت میں اہل سنت علما، مشائخ اور سادات عظام سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ بشیر حسین نجفی نے فرمایا کہ متنازعہ بل سے انتہاپسندی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے وطن عزیز اور اہلیان وطن سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ عرصہ دراز سے عراق میں مقیم ہوں، لیکن دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ نجف اشرف میں پاکستان کے اہلسنت علمائے کرام سے گفتگو میں مرجع عالی قدر آیت اللہ بشیر نجفی نے فرمایا کہ علمائے کرام، پاکستان میں انتہاء پسندی کے خاتمہ کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں، عراق اور ایران کی طرح بین المسالک ہم آہنگی کی نئی مثالیں قائم کی جائیں۔
وفد کو پدرانہ نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ بشیر حسین نجفی نے کہا کہ ایک دوسرے سے روابط اور مکالمہ کی فضاء کو فروغ دیا جائے، علمی مباحث ضرور کریں یہ فکری ارتقاء کی نشانی ہے، مگر مسلمان بھائیوں کا قتل ناجائز ہے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ 58 سال سے عراق میں مقیم ہوں، یہاں پاکستانی سیاست اور وزراء بھی تشریف لاتے ہیں میرا دل پاکستان کے دھڑکتا ہے اور ہم سب کی رگوں میں پاکستان کا خون دوڑتا ہے، پاکستان ایٹمی طاقت ہے، ہمیں اس پہ فخر ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں متنازعہ بل کو لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس سے وطنِ عزیز پاکستان کے شہریوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہونے کے خدشات لاحق ہیں، معتدل علمائے کرام قیامِ امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔ آیت اللہ بشیر نجفی کا کہنا تھا کہ عراق زرخیز سرزمین ہے، پاکستان کا سرمایہ دار طبقہ یہاں پر سرمایہ داری کرے تو ایران عراق تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے مزید فرمایا مسلمانوں کے مابین اختلافات کم کرکے اتحاد و وحدت کو پیغام عام کریں۔ آیت اللہ بشیر نجفی کے دفتر کی جانب سے وفد کو کتب کا تحفہ بھی دیا گیا۔