اسرائیلی حکام کا انتباہ، خانہ جنگی قریب ہے
صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے مقبوضہ علاقوں میں خانہ جنگی کے امکانات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کا خوف حقیقی خوف ہے۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے مقبوضہ علاقوں میں خانہ جنگی کے حقیقی خطرے کی موجودگی کی تائید کی ہے۔
المیادین چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، بینیٹ نے صیہونی حکومت کے چینل-12 کے ساتھ انٹرویو کے دوران کہا کہ تل ابیب کی کابینہ اور اپوزیشن کو قانون سازوں اور مظاہروں سے ایک ہفتے کی چھٹی لینا چاہیے اور عدالتی اصلاحات کے لیے مذاکرات کرنے چاہییں تاکہ وزیر انصاف یاریو لیون کی طرف سے تجویز کردہ قانون کا جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عدالتی اصلاحات کے حوالے سے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، واضح کیا کہ ایسی چیزیں ہیں جن میں اصلاح اور تبدیلی کی ضرورت ہے لیکن پیش رفت کا منظر ایک انتہا پسندی سے دوسری انتہا پسندی تک تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔
بینیٹ نے "چھوٹی وجہ سے خانہ جنگی تک پہنچنے والی صورتحال” کی بابت خبردار کیا اور زور دیا کہ "خانہ جنگی کا حقیقی خوف پایا جاتا ہے "۔
دریں اثنا، صیہونی حکومت کی کابینہ کے حزب اختلاف کے رہنما اور کنیسٹ کے رکن یائیر لاپید نے کہا کہ اسرائیل بحران کے دہانے پر ہے اور نازک حالات میں ہے اور اگر عدالتی اصلاحات کی جائیں تو وہ تباہی کی طرف بڑھ جائے گا۔