مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

ہماری کامیابیاں ہمارے شہید کمانڈروں اور بلاشبہ تمام شہداء کے خون کی بدولت ہیں

شیعہ نیوز:لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے شہید کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہاکہ مغربی اور عربی میڈیا نے ایران میں انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر لاکھوں ایرانی عوام کے ریلیوں کو سنسر کیا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل "سید حسن نصر اللہ” نے آج جمعرات کو شہید کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم شہید کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ اس تقریب میں شہید راغب حرب، سید عباس موسوی اور حاج عماد مغنیہ کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔ بلاشبہ ان عظیم شخصیات کی دوری کا درد آج بھی ہمارے دلوں میں موجود ہے اور ختم نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ شہید کمانڈروں کے بارے میں یہ بات قابل ذکر ہےکہ وہ ہمیشہ مزاحمت کے آپشن پر ڈٹے رہے اور تمام تر مشکلات کے باوجود شہید کمانڈروں نے مزاحمت کو نہیں چھوڑا۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہاکہ ہماری کامیابیاں ہمارے شہید کمانڈروں اور بلاشبہ تمام شہداء کے خون کی بدولت ہیں۔

سید حسن نصر اللہ نے انقلاب اسلامی کی 44 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی اور 22 بہمن کو لاکھوں ایرانی عوام کی ریلیوں میں شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ایران میں مٹھی بھر لوگوں کے احتجاجا کو فوری کوریج دینے والے مغربی اور عرب میڈیا نے ایران میں لاکھوں افراد کی عظیم الشان ریلیوں کو نظرانداز کیا۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہاکہ وہ تمام لوگ خاص طور پر صہیونیوں نے اسلامی جمہوریہ کے زوال کا منصوبہ بنایا تھا انکا اندازہ غلط ثابت ہوااور میں ان سے کہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران زوال ناپذیر اور روز برروز ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے آل خلیفہ حکومت کے خلاف بحرینی عوام کے انقلاب کا حوالہ دیا اور کہاکہ بلاشبہ بحرین کے عوام اپنی قومی تحریک سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ نیز بحرینی مسئلہ فلسطین سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور میں سلام کرتا ہوں۔ بحرین کی قوم وہ قوم ہے جس نے ظلم اور قید کا مزہ چکھاہے۔

انہوں نے لبنان کو کنٹرول کرنے کے لئے امریکہ کی کوششوں کا بھی حوالہ دیا اور کہاکہ 2019 سے امریکہ نے لبنان کو دوبارہ اپنے کنٹرول میں لانے کی کوششیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ امریکی سابق صدر اوباما نے اعتراف کیا کہ حکومتوں کو گرانے کا واحد طریقہ عوام کو اپنے لیڈروں کے بارے میں شکوک و شبہات میں ڈالنا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے حالیہ اقتصادی بحران کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ لبنان آج امریکہ کے میڈیا، سیاسی اور اقتصادی حربوں کا سامنا کر رہا ہے اور یہ خود ایک چیلنج سمجھا جاتا ہے۔ ڈالر کی قیمت ان حربوں سے ایک ہے جو امریکہ لبنان کے خلاف استعمال کرتا ہے۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مزیدکہاکہ ہمیں لبنان کے خلاف امریکی منصوبے کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔ جو چیز امریکیوں کو اپنے مفادات میں مدد دیتی ہے وہ ٹارگٹ گروپس کے ذریعے گرپشن کروانا ہے۔سید حسن نصر اللہ نے شام اور ترکی میں زلزلے کی تباہی پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں شامی اور ترک قوموں کے ساتھ ساتھ اس آفت کے نتیجے میں متاثرین کے لواحقین سے تعزیت پیش کرتا ہوں۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مزید کہاکہ موجودہ حالات میں ترجیح یہ ہے کہ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے عمل کو تیز کیا جائے اور شام اور ترکی میں زلزلے سے متاثرہ مہاجرین اور متاثرین کی مدد کو ترجیح دی جانی چاہیے۔انہوں نے شام اور ترکی میں ہونے والی انسانی تباہی کے حوالے سے امریکہ اور مغرب کے دوہرے معیار کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہاکہ حالیہ تباہی کے دوران امریکہ کے انسانی حقوق کے دعووں کا جھوٹ پوری طرح آشکار ہو گیا۔

سید حسن نصر اللہ نے مزید کہاکہ عالمی برادری نے شام اور ترکی میں زلزلے کی تباہی کے حوالے سے مختلف شعبوں میں دوہرے معیار کا مظاہرہ کیا ہے۔ سرحدوں کے دونوں طرف جو لوگ تباہ ہوئے اور ملبے تلے دب گئے وہ انسان تھے لیکن ہم سب نے دیکھا کہ عالمی برادری اور دنیا کے کئی ممالک نے شام اور ترکی میں آنے والے زلزلے کے متاثرین میں کس طرح غیرانسانی رویے کا مظاہرہ کیا جوکہ انسانی انحطاط کو ظاہر کرتا ہے۔حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے شام اور ترکی میں زلزلے کے متاثرین کی مدد کرنے کی ضرورت پر تاکید کی اور کہاکہ ہم سب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شام اور ترکی میں زلزلہ متاثرین کی مدد کریں متاثرین کو جلد اپنے گھروں کو لوٹنے میں مدد ملے۔

سید حسن نصر اللہ نے شام اور ترکی میں زلزلہ زدگان کی مدد کے سلسلے میں لبنان کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ لبنان کی حکومت نے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے امدادی ٹیمیں بھیجی ہیں جوکہ قابل تحسین ہے۔حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی داخلی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ صیہونی حکومت کی داخلی صورت حال ابتر ہے۔ اسرائیل کی موجودہ احمق کابینہ صیہونیوں کو تنازعات کی طرف لے جارہی ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ تنازع خطے کے دیگر حصوں تک پھیل جائے۔

سید حسن نصر اللہ نے صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد کے تسلسل کو سراہتے ہوئے کہاکہ ہم مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام اور بالخصوص نوجوان نسل کو سلام پیش کرتے ہیں چونکہ فلسطینی نوجوانوں نے ثابت کیا کہ وہ کسی بھی چیلنچز سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے آخر میں لبنان کی اقتصادی صورت حال کا ذکر کیا اور کہاکہ اقتصادی صورت حال سب کے لیے باعث تشویش ہے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے اور مختلف اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی معاشی اور زندگی کی حالت پہلے سے زیادہ ابتر ہو گئی ہے لیکن اس بات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ لبنان اس وقت امریکہ کے شدید دباؤ کا شکار ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button