صیہونی حکومت کو بحرینی جزیرے کی فروخت پر صارفین کا ردعمل!
شیعہ نیوز:قابضین کی جانب سے بحرینی جزیرے کی خریداری کی خبر کی اشاعت کے چند منٹ بعد صہیونی ٹی وی چینل 7 نے اسے اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا تاہم عرب ممالک کا ورچوئل اسپیس اس معاملے پر تنقید سے بھرا ہوا تھا۔
متعدد نیوز ویب سائٹس نے بحرین کے ایک جزیرے کو صہیونی کمپنی کی طرف سے عرب کمپنی کی نیلامی کے ذریعے خریدنے کی خبر شائع کی۔
«التغییر پرس» ویب سائٹ نے ہفت عبرانی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے، جس نے اس خبر کو شائع ہونے کے بعد اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا، لکھا: "ہمنوٹا کمپنی، جو صیہونی حکومت میں جیوش نیشنل فنڈ کی ملکیت تھی، نیلامی کے دوران شرکت کی، اس نے بحرین میں ایک نجی جزیرہ خریدا۔
سائبر اسپیس میں اس خبر کے شائع ہونے کے بعد عرب دنیا کے کارکنوں نے ردعمل کا اظہار کیا، شریف المصری نے ٹویٹ کیا: "بحرین اسرائیل کو ایک جزیرہ بیچ رہا ہے!” Haft Hebrew چینل نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ بحرین نے ایک پرائیویٹ جزیرہ جیوش نیشنل فنڈ کو فروخت کر دیا ہے جو اس سے قبل صہیونی تحریک نے فلسطینی اراضی خریدنے کے لیے بنایا تھا!
«سندس الحسنی» نامی صارف نے اس مسئلے کے بارے میں ٹویٹ کیا: "کیا یہ واقعی سچ ہے کہ جیوش نیشنل فنڈ نے بحرین میں اپنے لیے ایک جزیرہ خریدا؟” مجھے امید ہے کہ اس خبر کی تردید کی جائے گی، بحرین جو کہ ایک چھوٹا سا جزیرہ ہے، اپنی زمین کا ایک حصہ کیسے بیچ سکتا ہے؟ کس سے؟ ہاگناہ گروپ کے کئی ارکان کے لیے، جو عربوں کے خون کے پیاسے ہیں اور ہمیشہ "عربوں پر مردہ باد” کا نعرہ لگاتے ہیں۔
جزیرہ نما عرب کے مرکز برائے مطالعات و تحقیق کی رپورٹ میں کہا گیا ہے: "یہ ایک اسکینڈل اور دھوکہ ہے۔” "بحرین نے اپنا ایک جزیرہ اسرائیل کو بیچ دیا ہے اور اس پر اپنی خودمختاری سے دستبردار ہونے کی تیاری کر لی ہے۔”