یورپی ٹینکوں کا مقابلہ کرنے کے لئے روس کے جدید ڈرون کی رونمائی
شیعہ نیوز:روسی میڈیا کے مطابق قرصان نامی ڈرون کو لئوپارڈ ٹو ٹینک کا قاتل کا ٹائٹل دیا گیا ہے ۔ لئوپارڈ ٹو ٹینک جرمنی کا تیارکردہ ٹینک ہے جس کو حاصل کرنے کے لئے یوکرین نے جرمنی سے درخواست کی ہے، روس کے جدید ترین ڈرون کا کام راڈار کی مدد سے ہوائی گشت اور زمین کی رصد کرنا ہے یہ ڈرون طیارہ ٹنیک شکن اتاکا میزائل بھی لوڈ کرسکتا ہے اور اتاکا میزائل آٹھ سو میلی میٹر ضخامت والی ڈھال کو تہس نہس کرسکتا ہے –
روس کا جدید ڈرون طیارہ قرصان اپنے اہداف کی شناخت کرکے فضا سے تصویریں بھی اپنے مراکز کو منتقل کرسکتا ہے، پرواز کے وقت اس طیارے کا وزن دوسوکلوگرام ہے اور دس گھنٹے تک بلا وقفہ پرواز کرسکتا ہے، یہ ڈرون طیارہ ایک سوپچاس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے فاصلے طے کرسکتا ہے جبکہ دیگر ڈرون طیاروں کے برخلاف روس کے اس جدید ڈرون کو منجنیق کے ذریعے بھی اڑایا جاسکتا ہے جبکہ وہ ہوائی اڈے کے رنوے سے بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ان کا ملک ہتھیاروں کی کمی کے باعث روس کے خلاف جوابی حملہ کرنے کی توانائی نہیں رکھتا یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ہم اپنے فوجیوں کو توپ ٹینک اور راکٹ فائر کرنے والے سسٹم کے بغیر محاذ پر نہیں بھیج سکتےانہوں نے کہا کہ کیف اس وقت اپنے اتحادیوں کی جانب سے ہھتیاروں کی فراہمی کا منتظر ہے اور یوکرین کے مشرقی علاقوں میں صورتحال کسی بھی لحاظ سے قابل قبول نہیں ہے۔
یوکرینی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب فرانس کےصدر امانوئل میکرون نے جمعہ کو اعتراف کیا کہ یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سربراہوں نے ایک بار پھر یوکرین کے صدر کو یقین دلایا ہے کہ وہ روس کے مقابلے میں جنگ میں کامیابی دلانے کے لئے ان کی مدد کریں گے۔
اس سے پہلے برطانوی جریدے سن نے انکشاف کیا تھا کہ یوکرین کو برطانیہ کی اسلحہ جاتی مدد میں اضافے کی وجہ سے خود برطانیہ کے ہتھیاروں کے گودام خالی ہوتے جارہے ہیں یہ ایسی حالت میں ہے کہ دسمبر دوہزار بائیس میں جرمن وزارت دفاع کی جانب سے ایک خفیہ رپورٹ تیار اور پارلیمنٹ کی دفاعی کمیٹی کو پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جرمن فوج کو اس وقت ہتھیاروں کی کمی کا سامنا ہے۔