زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کی خطرناک صورت حال کے بارے میں آئی اے ای اے کا انتباہ
شیعہ نیوز:ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافائل گروسی نے ایک بیان میں کہ جو اس ایجنسی کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے، کہا ہے کہ زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے علاقے میں مجموعی صورت حال زیادہ غیرمتوقع اور ممکنہ طور پر خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے ایٹمی حفاظت اور سیکورٹی کے لیے ان حقیقی خطرات پر گہری تشویش ہے کہ جن کا یوکرین میں ایٹمی بجلی گھروں کو سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ابھی سے ایک سنگین ایٹمی حادثہ رونما ہونے کے خطرے اور عوام اور ماحولیات کے لیے اس کے نتائج کو روکنے کے لیے اقدام کرنا چاہیے۔
اس عالمی ایجنسی کی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس مقام پر تعینات آئی اے ای اے کے ماہرین یہاں پر مسلسل گولہ باری کی رپورٹ دے رہے ہیں۔ حالیہ دنوں کے دوران وہ شہر انرگودار کا دورہ بھی نہیں کر سکے ہیں کہ جہاں زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے اکثر ملازمین مقیم ہیں لیکن انھیں ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ اس شہر کے اکثر باشندے شہر چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے سائٹ انچارج یوری چرنیچوک نے کہا ہے کہ اس ایٹمی بجلی گھر کا آپریشنل اسٹاف یہاں سے نہیں گیا ہے اور وہ ایٹمی بجلی گھر میں ضروری حفاظتی اقدامات انجام دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایٹمی بجلی کے آلات اور مشینوں کی مرمت اور نگہداشت کا کام ایٹمی حفاظت اور سیکورٹی کے تمام قوانین کا خیال رکھتے ہوئے انجام دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب رشین فیڈریشن کی سینیٹ کی دفاعی امور کی کمیٹی نے تشویش ظاہر کی ہے کہ یوکرین کی فوج کی جانب سے کاخوفسکا پن بجلی گھر اور زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر پر گولہ باری سے ایک ایٹمی سانحہ رونما ہو سکتا ہے اور علاقے میں ایک ممکنہ سانحے کی ذمہ داری مکمل طور پر یوکرین پر عائد ہو گی۔
یہ ایسے میں ہے کہ جب ہفتے کی رات اودسا اور میکوکلایف شہروں میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کے بعد یوکرینی حکام نے کیف سے لے کر یوکرین کے مغربی مشرقی اور جنوبی علاقوں تک اور اسی طرح خرسون کے علاقے اور جزیرہ نمائے کریمہ میں یعنی اس ملک کے دو تہائی علاقوں میں ہوائی حملے کا الرٹ جاری کیا تھا۔